Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سی پیک پر امریکہ کی رائے مسترد کرتے ہیں‘

شاہ محمود قریشی کے مطابق ’ہم نے سی پیک کو مزید وسعت دی ہے، یہ ایک گیم چینجر ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے حوالے سے امریکہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکہ کی رائے ہو سکتی ہے لیکن پاکستان اس سے متفق نہیں۔
اتوار کو ملتان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے امریکہ کی جنوبی اور وسطی ایشائی امور کی نائب سیکرٹری ایلس ویلز کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم اس رائے کو مسترد کرتے ہیں اور اس بیان سے سی پیک پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔‘
امریکہ کی جنوبی اور وسطی ایشائی امور کی نائب سیکرٹری ایلس ویلز نے جمعرات کو کہا تھا کہ ’سی پیک سے صرف چین کو فائدہ ہوگا اور پاکستان پر قرضوں کا بوجھ بڑھے گا۔ امریکہ نے اس سے بہتر ماڈل تجویز کیا تھا۔‘
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ’ہم نہیں سمجھتے کہ سی پیک پاکستان کے قرضوں کے بوجھ  میں اضافہ کرے گا۔ ’اگر پاکستان کے مجموعی قرضوں کا حجم دیکھیں تو 74 ارب ڈالرز میں سے سی پیک کا صرف 4.9 ارب ڈالرز ہے۔ سی پیک کی وجہ سے قرضوں میں اضافہ ہوگا، یہ درست نہیں۔‘
ان کے بقول سی پیک کے منصوبے جاری رہیں گے۔ ’سی پیک معاشی ترقی کے لیے ضروری ہے، ہم نے اسے مزید وسعت دی ہے، یہ ایک گیم چینجر ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک پاکستان کی سماجی اور اقتصادی امور کی بہتری میں کلیدی کردار ادا کر رہا۔
وزیر خارجہ نے امریکہ سمیت دیگر ممالک کو سی پیک کے تحت بننے والے سپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ’سپیشل اکنامک زونز ہیں امریکہ سمیت کوئی بھی سرمایہ کاری کرنا چاہتا ہے تو اس میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔‘

شاہ محمود قریشی نہیں سمجھتے کہ سی پیک سے پاکستان پر قرضوں کا بوجھ بڑھے گا (فوٹو: اے ایف پی)

یاد رہے کہ سنیچر کو وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے بھی ایلس ویلز کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان کی معیشت پر بوجھ کا تعلق سی پیک سے نہیں، پاکستان چین کی دوستی سے پیچھے ہٹے گا نہ ہی کسی کی لڑائی کا حصہ بنے گا۔‘
اسد عمر نے کہا ’ملک کے اندر اور باہر سی پیک کے خلاف مہم چلائی گئی، امریکہ اس کا حصہ تھا یا نہیں اس بارے کچھ نہیں کہہ سکتے۔‘
دوسری جانب پاکستان میں چین کے سابق ڈپٹی سفیر لی جیان ژاؤ نے بھی امریکی نائب سیکرٹری ایلس ویلز کے بیان کے ردعمل میں ٹویٹ کی تھی۔

ایلس ویلز نے کہا تھا کہ سی پیک کا فائدہ صرف چین کو ہوگا (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے پاکستان میں چینی سفیر کے حوالے سے لکھا تھا کہ ’چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) پر الزامات نے اس پروجیکٹ سے متعلق امریکہ کی لاعلمی کو ظاہر کیا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا تھا کہ ’اگر واقعی امریکہ کو پاکستان میں بجلی کی کمی سے متعلق تشویش ہے تو امریکی کمپنیوں نے 2014 سے قبل بجلی گھر کیوں نہیں بنائے؟‘

شیئر: