Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پلکوں کے بارے میں بات کرتے موضوع تبدیل

اس ویڈیو کو 16 لاکھ بار دیکھا اور متعدد دفعہ شیئر کیا گیا۔ فوٹو: ٹک ٹاک سکرین گریب
چین کی سوشل میڈیا ایپلیکیشن ’ٹک ٹاک‘ کی انتظامیہ نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے سنکیانگ میں مسلمانوں پر مظالم کی مذمت کرنے والی ویڈیو کو کچھ دیر کے لیے ہٹا دیا تھا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ٹک ٹاک انتظامیہ نے اس امریکی لڑکی سے بھی معافی مانگی ہے جس نے متعلقہ ویڈیو بنا کر ٹک ٹاک پر لگائی تھی۔
واضح رہے کہ 17 سالہ فیروزہ عزیز نے ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو لگائی تھی جس میں انہوں نے پلکوں کے بارے میں بات کرتے کرتے اچانک موضوع بدل دیا اور کہنے لگیں کہ چین میں مسلمانوں پر ظلم کیا جارہا ہے، انہیں جنسی زیادتی کانشانہ بنایا جا رہا ہے اور زبردستی سور کا گوشت کھانے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
اس ویڈیو کو 16 لاکھ بار دیکھا گیا اور متعدد دفعہ شیئر کیا گیا۔

فیروزہ عزیز کا کہنا تھا کہ ویڈیو شیئر کرنے پر ان کا ٹک ٹاک کا اکاؤنٹ بلاک کردیا گیا تھا۔
بدھ کو فیروزہ نے نے ٹویٹ میں کہا کہ ان کی بنائی ہوئی ویڈیو کو ٹک ٹاک سے ہٹا دیا گیا تھا۔
تاہم ٹاک ٹاک انتظامیہ فیروزہ عزیز کے بیانات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے فیروزہ عزیز کو بلاک نہیں کیا اور نہ ہی ان کی ویڈیو سوشل میڈیا ایپ سے ہٹائی گئی تھی۔
یاد رہے کہ ٹک ٹاک کو پہلے بھی چین مخالف مواد ہٹانے پر تنقید کا سامنا رہا ہے۔
ویڈیو کے ہٹائے جانے پر ٹک ٹاک کو ایک بار پھر سوشل میڈیا پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، جس پر انتظامیہ نے مختلف مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ فیروزہ عزیز کی ویڈیو ایک غلطی کی وجہ سے عارضی طور پر ہٹائی گئی تھی۔
ٹک ٹاک انتظامیہ کا کہنا تھا کہ غلطی کی اصلاح کے بعد ویڈیو50 منٹ بعد واپس لگا دی گئی تھی۔
انتظامیہ نے فیروزہ عزیز سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی کی ہدایات ایسا مواد ہٹانے کی حمایت نہیں کرتیں۔
چین کی مسلمانوں کے خلاف کارروائی سے متعلق انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے حلقوں کا کہنا ہے کہ 10 لاکھ سے زیادہ اویغور مسلمانوں اور دوسری مسلمان اقلیتیوں کو چین کے صوبہ سنکیانگ میں قائم مختلف کیمپوں میں قید کیا گیا ہے۔
چین نے ابتدا میں ان کیمپوں کی موجودگی کی اطلاعات مسترد کی تھیں، لیکن اب حکومت کا کہنا ہے کہ ان کیمپوں میں لوگوں کو تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے ذریعے شدت پسندی سے باہر نکلنے میں مدد ملتی ہے۔
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ انہوں نے فیروزہ عزیز کا ایک دوسرہ اکاؤنٹ بھی کھول دیا ہے جسے اسامہ بن لادن کے بارے میں ویڈیو بنانے پر بلاک کیا گیا تھا۔
انتطامیہ کا کہنا تھا کہ فیروزہ عزیز نے اپنی ویڈیو میں ایسی تصاویر دیکھائی تھیں جن کا تعلق دہشتگرد اداروں سے تھا۔
فیروزہ عزیز کا کہنا ہے کہ انہیں ٹک ٹاک انتظامیہ کے اس مؤقف پر یقین نہیں کہ ان کا اکاؤنٹ بلاک کرنے کی وجہ چین پر تنقید نہیں تھی۔
واٹس ایپ پر خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ میں شامل ہوں

شیئر:

متعلقہ خبریں