پولیس حکام کے مطابق گذشتہ ماہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی لڑکی دعا منگی واپس گھر پہنچ گئیں ہیں تاہم اس بارے میں مزید کوئی تفصیل نہیں بتائی گئی ہے۔
کراچی پولیس کے ترجمان قمر زیب تقی نے اردو نیوز کے نامہ نگار توصیف رضی ملک کو بتایا کہ دعا منگی جمعے کی شب کو واپس گھر بخیریت پہنچ گئیں تھیں۔
انھوں نے بتایا کہ اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
نمرتا کی موت کی وجہ کا تعین نہ ہوسکاNode ID: 441971
-
’دعا منگی کو تاوان کے لیے اغوا نہیں کیا گیا‘Node ID: 446766
30 نومبر کی شب ڈیفنس میں واقع ایک ریستوران سے کچھ کار سواروں نے دعا منگی کواغوا کیا تھا جبکہ ان کے دوست حارث کو مزاحمت کرنے پر گولی کا بھی نشانہ بنایا جس کے بعد وہ اب تک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
سوشل میڈیا پر اس حوالے سے مختلف آرا پڑھنے میں آرہی ہیں جہاں لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کیس کو ابھی بند نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ دعا کو اس مصیبت میں ڈالنے والے اب تک نہیں پکڑے گئے ہیں۔
دبیر نامی صارف نے لکھا ہے کہ انکو لگتا ہے کہ دعا کے اغواکار کسی بالی وڈ کی فلم سے زیادہ خطرناک تھے جو ہماری پولیس انہیں پکڑ نا پائی۔
#DuaMangi
یہ اغوا کار تو انڈین فلموں والے ہیرو سے بھی خطرناک نکلے— KARACHI KARACHI HAI (@DabeerWarsi) December 7, 2019
سماجی کارکن جبران ناصر نے اپنی ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ’ دعا منگی گھر پہنچ گئی ہیں۔ مگر اغواکار کو ابھی نہیں پکڑا گیا ہے۔ گزشتہ چھ ماہ میں ڈی ایچ اے میں اغوا کی دو وارداتیں ہوئیں لیکن مجرمان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ اغوا کاروں کو جلد گرفتار کیا جائے ورنہ کل کو ہمارا کوئی عزیز بھی اس کا نشانہ بن سکتا ہے۔‘
#DuaMangi has returned home safely Alhumdulillah. The kidnappers are still at large. Two kidnappings DHA in 6 months both times kidnappers weren't caught. The hunt for them must continue otherwise Godforbid one of our family members could be the next victims
— M. Jibran Nasir (@MJibranNasir) December 7, 2019
ٹوئٹر صارف صدف گورائیہ کا کہنا ہے کہ ’اچھا ہوا کہ آخر کار دعا منگی اپنے گھر واپس آگئیں۔ وہ بالکل ٹھیک ہیں، لیکن سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ اس کے پیچھے اصل کہانی کیا ہے؟ وہ چار افراد کون تھے اور ان کا مقصد کیا تھا؟ بہت سے ایسے سوال ہیں جن کے جوابات ملنا ضروری ہے۔‘
It's good #DuaMangi finally returned home. She is absolutely fine, but the big question is what is the main story behind a kidnapped of #DuaMangi. Which four men were they, What was their motive. There are many questions that's answers remain let. pic.twitter.com/u8bTp9VEtF
— Sadaf Goraya (@iamsdugoraya) December 7, 2019
یمنا زیدی نے لکھا ہے کہ ’اللہ کا شکر ہے کہ دعا گھر پہنچ گئی ہیں۔ یہ خبر بھی گردش کر رہی ہے کہ ان کی فیملی نے ان کی رہائی کے لئے تاوان لیا ہے۔‘
Thanks Allah that she finally returned home. There is news that her family paid ransom money? Is that true? @Xadeejournalist#DuaMangi pic.twitter.com/9DZMtU5sbP
— Yumna Zaidi (@yumnazaidiactor) December 7, 2019
خدیجہ صدیقی نے ٹویٹ کیا ہے کہ ’ دعا منگی بحفاظت گھر واپس پہنچ گئی ہیں۔ ان کے خاندان نے میڈیا کے ساتھ بات کرنے سے انکار کیا ہے اور میڈیا کو ان کی پرائیویسی کا خیال کرنا چاہیے۔ تاہم اغوا کاروں کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے اور یہ سب سے زیادہ پرہشان کن بات ہے۔‘
#DuaMangi returns home safely!
The family has refused to give any further details to media,as per sources, please respect their privacy. The Kidnappers, however remain out their somewhere, that should be the greatest CONCERN.— khadija siddiqi (@khadeeeej751) December 7, 2019
دو دن پہلے جمعرات کو دعا منگی کے اہلِ خانہ نے تاوان کے حوالے سے گردش کرنے والی خبروں کی تردید کی تھی۔
اس وقت دعا کے چچا زاد بھائی راہول حسنین نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’بجائے اس کے کہ لوگ ہم سے ہمدردی کرتے، وہ کہہ رہے تھے کہ چونکہ دعا ایک فیمنسٹ ہے، اس لیے اس کے ساتھ ایسا ہی ہونا تھا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’اس معاشرے میں مظلوم کو ہی مجرم بنا کر پیش کردیا جاتا ہے جس کا اندازہ ہمیں اس حادثے کے بعد ہوا۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’دعا کی عمر 20 سال ہے اور وہ کراچی کی ایک مقامی جامعہ میں قانون کی طالبہ ہیں۔‘
-
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں