’سزایافتہ اب میڈیا کی زینت نہیں بنیں گے‘
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جو لوگ سزایافتہ ہیں وہ وکٹری کا نشان بناتے ہیں(فوٹو:سوشل میڈیا)
وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ سزایافتہ اور مفرور افراد کو میڈیا کی زینت بنائے جانے سے جرائم کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے، اس کے تدارک کے لیے قانون لانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس ضمن میں وزیر قانون کو لائحہ عمل طے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں کابینہ کے اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ’جو لوگ کرپشن کے کیسز میں سزایافتہ ہیں وہ وکٹری کا نشان بناتے ہیں، قانون کو مطلوب افراد بیرون ملک بیٹھ کر ملکی قوانین کا مذاق اڑاتے ہیں، چور ڈاکو اور قوم سے ناانصافی کرنے والے جب مسیحا کے روپ میں میڈیا کی زینت بنیں گے تو اس سے معاشرہ تنزلی کا شکار ہو گا۔‘
انہوں نے بتایا کہ کہ قانون لانے سے متعلق چند وزرا نے اجلاس میں تفصیل سے بات کی، اس حوالے سے وزیرقانون کو ایجنڈا دے دیا گیا ہے کہ وہ اس پر کام کریں۔
’انہیں یہ ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے کہ معاشرتی نظام کو تباہ ہونے سے بچائیں کیونکہ جس معاشرے میں جھوٹ اور سچ میں تفریق پیدا نہ ہو وہ آگے نہیں بڑھ سکتا۔‘
کابینہ اجلاس کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اجلاس میں بارہ نکات پیش کیے گئے تھے جن میں سے چھ کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں بلوچستان ہائیکورٹ کے جج جسٹس عبداللہ بلوچ کو جج سپیشل اپیلٹ کورٹ بنانے کی منظوری بھی دی گئی۔ خصوصی طور پر بنائی جانے والی اس عدالت کا مقصد سمگلنگ کی روک تھام ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کابینہ اجلاس میں انڈیا کی جانب سے دنیا بھر کے ہندوؤں کو انڈیا میں سہولت دینے کی غرض سے بنائے گئے قانون کی شدید مذمت کی گئی۔