عمرہ پر آنے والے اب سعودی ثقافتی ورثہ دیکھ سکیں گے
عمرہ پر آنے والے اب سعودی ثقافتی ورثہ دیکھ سکیں گے
بدھ 18 دسمبر 2019 15:18
زائرین بغیر کسی دقت کے سیاحتی مقامات دیکھ سکیں۔ گے۔ فوٹو۔عرب نیوز
دنیا بھر سے عمرہ پر آنے والوں کا سفر اب مکہ اور مدینہ تک محدود نہیں رہا۔ ان کے لیے سعودی عرب کے دوسرے شہروں میں ثقافتی اور تاریخی ورثے کو دیکھنا بھی ممکن ہو رہا ہے۔
اب عمرہ زائرین مختلف شہروں میں جاسکتے ہیں اور سعودی عرب میں موجود قدیم اور جدید عجائبات دیکھ سکتے ہیں۔
مکہ میں سعودی کمیشن برائے سیاحت و قومی ثقافتی ورثہ کے ڈائریکٹر جنرل ہشام مدنی نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیشن کے پاس سیاحت کی ترقی کے منصوبوں پر عمل پیرا ہونے کی صلاحیت موجودہے۔ سعودی سیاحت کو قابل قدر ترقی دی جا رہی ہے۔
مکہ میں سعودی کمیشن برائے سیاحت اور قومی ورثہ کی جانب سے مختصر کورس کا اہتمام کیا گیا جس کے بعد کورس کی شرکا نے اس شعبہ میں خدمات انجام دینے پر خوشی کا اظہار کیا۔
ہشام مدنی نے ٹور گائیڈز کو پیشہ ورانہ انداز میں ذمہ داریاں نبھانے میں ضروری مہارت اور عمرہ پر آنے والوں کے اطمینان کو یقینی بنانے کے لیے تربیت کی اہمیت واضح کی۔
ہشام مدنی نے کہا کہ ’ہم یہاں آنے والوں کی ضروریات اور تقاضوں کے حل کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی زبان میں گائیڈ مہیا کرنے کے عمل پر کام کر رہے ہیں۔"اس سفر میں ٹورگائیڈ کی مدد بھی حاصل ہو گی۔ ٹور گائیڈ زائرین کی مدد کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔‘
اس موقع پر تربیت یافتہ ٹورگائیڈ رانیہ شودری نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمرہ پر آنے والوں کی اس انداز سے خدمت میرے لیے اعزازہے۔رانیہ نے کہا کہ ہم آنے والوں کو بہتر خدمات دینے کے خواہاں ہیں تاکہ وہ بغیر کسی دقت کے سیاحتی مقامات دیکھ سکیں۔
مکہ سے طائف اور راستے میں دونوں شہروں میں تاریخی مقامات دکھانے کے لیے سیاحوں کے لیے خصوصی بس سروس متعارف کرائی جارہی ہے۔ طائف کا خوبصورت موسم، پرفضا مقامات، پرکشش اور ہرے بھرے پہاڑی راستے یہاں آنے والوں کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ طائف میں پرنس سعود الفیصل وائلڈ لائف سینٹر کے علاوہ گلاب کے پھولوں کے باغات اور گلاب کا عطر بنانے والی فیکٹریاں موجود ہیں۔
اس موقع پر ایک ٹورگائیڈ مونا داغستانی نے کہا کہ انہیں یہاں آنے والوں کی خدمت کی اہمیت کا احساس ہے۔ داغستانی نے کہا کہ ’ہم انہیں سعودی ثقافتی اور تاریخی مقامات کی سیر کراتے ہوئے جزیرہ نما عرب کی تاریخ کے بارے میں بتا ئیں گے۔‘
ایک اور ٹور گائیڈ فوزیہ حریری نے خیالات کا اظہار کیا کہ عمرہ پر آنے والوں کو مکہ، مدینہ اور مقدس مقامات تک محدود نہیں رہنا چاہیے، انہیں یہاں کے قدیم مقامات اور دیگر شہروں کا دورہ کرکے تجربات حاصل کرنے چاہییں۔ حریری نے مزید کہا کہ کچھ لوگ سعودی عرب میں ہونے والی تفریحی سرگرمیوں کے بارے میں بھی جاننا چاہتے ہیں۔
سیاحتی گائیڈ عزت غزاوی نے بتایا کہ ’ہم خصوصی مسافروں کے قیام اور ٹرانسپورٹ کی ضروریات کو آسان بنانے کے لیے سخت محنت کررہے ہیں۔غزاوی نے کہا کہ مکہ مکرمہ کے آثار قدیمہ کے بارے میں بھی رہنمائی کی جائے گی۔‘