Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہمیں ہندوستان سے خود ساختہ حملے کا اندیشہ ہے‘

پاکستان کے وزیراعظم نے ایک بار پھر یہ بات کی ہے کہ انڈیا کے فالس فلیگ آپریشن کا خطرہ ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر انڈیا کی فوج نے لائن آف کنٹرول پر شہری آبادی کو نشانہ بنانا جاری رکھا تو ان کے ملک کے لیے خاموش تماشائی بنے رہنا مشکل ہوگا۔
اتوار کو کی گئی ٹویٹس میں پاکستانی وزیراعظم نے لکھا ہے کہ ’میں ہندوستان کے ساتھ عالمی برادری پر بھی واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ اگر بھارت جنگ بندی لکیر کے اس پار عسکری حملوں میں نہتے شہریوں کے بہیمانہ قتل عام کا سلسلہ دراز کرتا ہے تو پاکستان کے لیے سرحد پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے رہنا مشکل ہو جائے گا۔‘
عمران خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کو فوری طور پر انڈیا پر زور دینا چاہیے کہ وہ انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں ایل او سی پر اقوام متحدہ کے فوجی آبزرور مشن کو جانے کی اجازت دے۔ 

 

وزیراعظم نے لکھا کہ ’جنگ بندی لکیر کے اس پار نہتے شہریوں پر مقبوضہ بھارتی افواج کے شدت پکڑتے اور معمول بنتے حملوں کے پیش نظر لازم ہے کہ سلامتی کونسل عسکری مبصر مشن (UNMOGIP) کی مقبوضہ کشمیر میں فی الفور واپسی کے لیے بھارت سے اصرار کرے۔ ہمیں ہندوستان کی جانب سے ایک خودساختہ/ جعلی حملے کا سخت اندیشہ ہے۔‘
واضح رہے کہ انڈیا نے اپنے زیرانتظام کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت پانچ اگست کو ختم کر دی تھی جس کے بعد دونوں پڑوسی ملکوں میں تناؤ بڑھ گیا تھا۔ 
پاکستان نے انڈیا کی جانب سے جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے شملہ معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیا تھا اور معاملے کو عالمی فورمز پر اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔
انڈیا کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد وہاں کی سیاسی قیادت کو گھروں میں نظربند کر دیا گیا تھا اور وہاں انٹرنیٹ کی سروس معطل کر دی گئی تھی۔

شیئر: