Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ ٹِک ٹاک اور ٹوئٹر استعمال کرنے والے حُدود میں رہیں‘

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے ریلویز شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ’ٹک ٹاک اور ٹوئٹر استعمال کرنے والوں کو اپنی حدود میں رہنا چاہیے اور انہیں لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔‘
اردو نیوز کے ساتھ خصوصی بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’وفاقی کابینہ میں ٹک ٹاک اور ٹوئٹر پر پابندی کا معاملہ زیر غور نہیں آیا۔‘
’میرا خیال ہے ان کو سائز میں ضرور ہونا چاہیے، پگڑیاں اچھالنے کے لیے نہیں ہونا چاہیے۔ سوشل میڈیا معلومات کی حد تک ہونا چاہیے اور ذہنی انتشار اور خلفشار پیدا کرنے کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔‘

 

واضح رہے کہ ٹک ٹاک سٹار حریم شاہ گذشتہ دنوں شیخ رشید سمیت کئی حکومتی شخصیات کی ویڈیوز، آڈیوز اور کال ریکارڈنگز سامنے لائیں جس کے بعد سرکاری حلقوں میں ہلچل مچ گئی تھی۔
چند روز قبل پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بھی ایک شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے ٹک ٹاک انتظامیہ سے رابطہ کیا تھا اور ٹک ٹاک سٹارز حریم شاہ اور صندل خٹک کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔
اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ’وہ ٹک ٹاک اورٹوئٹر نہیں دیکھتے لیکن جو لوگ دیکھتے ہیں وہ زیادہ خوشحال نہیں پریشان ہی رہتے ہیں کیونکہ کوئی نہ کوئی مسئلہ رہتا ہے۔‘
’ایک ایسی عادت پڑ جاتی ہے جیسے تین ٹائم روٹی کھانا ہوتی ہے۔ ایک حد تک تو ٹھیک ہے ایک حد سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔‘

وزیر ریلویز کے مطابق وفاقی کابینہ میں ٹک ٹاک اور ٹوئٹر پر پابندی کا معاملہ زیر غور نہیں آیا

شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ ’حکومت سوشل میڈیا پر پابندی لگانے کا ارادہ نہیں رکھتی۔‘ حکومت کی طرف سے صحافیوں اور میڈیا پر قدغنوں کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ’میڈیا پر پابندیاں لگانے کے حوالے سے قوانین نہیں بنانے چاہئیں اور نہ بنیں گے مگر میڈیا سے کوئی حکومت بھی خوش نہیں ہوتی۔‘
’سب سے مشکل کام میڈیا کو ساتھ لے کر چلنا ہے۔ میڈیا اگر مہنگائی کی باتیں نہیں کرے گا اور حکومت کی صبح سے شام تک تعریفیں کرے گا تو اسے کون دیکھے گا؟ اس میڈیا کو زیادہ دیکھا جاتا ہے جو اپوزیشن کا کردار ادا کرتا ہے اور بعض اوقات ضرورت سے زیادہ کرتا ہے جو حکومت کو پسند نہیں آتا۔‘

شیئر: