کورونا وائرس سے آئی فون کی تیاری متاثر؟
سال 2019 میں ایپل کے شیئرز میں 86 فیصد اضافہ دیکھا گیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
ایپل کمپنی رواں سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران اپنے آئی فون کی پروڈکشن میں 10 فیصد اضافہ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے تاہم اس کے منصوبے کی راہ میں چین میں پھیلنے والے کورونا وائرس سے رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔
یہ بات عالمی فنانشل میگزین نکی ایشین ریویو نے ایک رپورٹ میں بتائی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایپل نے اپنے سپلائرز سے کہا ہے کہ سال 2020 کے پہلے چھ ماہ میں آٹھ کروڑ آئی فون تیار کریں۔ واضح رہے کہ آئی فون بنانے والے زیادہ تر سپلائرز کے مینوفیکچرنگ کے مراکز چین میں ہیں۔
نکی ایشین ریویو کے مطابق ایپل نے اپنے پرانے 65 ملین آئی فونز کے آرڈرز لیے ہیں جبکہ 15 ملین نئے یونٹس بھی بیچے جائیں گے جو رواں سال مارچ میں لانچ کیے جانے کا منصوبہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پر آئی فون کی پروڈکشن فروری کے تیسرے ہفتے میں شروع کی جائے گی جو کرونا وائرس کے پھیلنے سے متاثر ہوگی۔
واضح رہے کہ چین میں کرونا وائرس سے اب تک سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ساڑھے چار ہزار سے زائد افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔ کرونا کی وبا پھوٹنے سے چین کے نئے سال پر لاکھوں افراد پھنس کر رہ گئے جبکہ عالمی مارکیٹ پر بھی اس کا اثر پڑا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال 2019 میں ایپل کے شیئرز میں 86 فیصد اضافہ دیکھا گیا تھا جو عالمی سٹاک انڈکس میں اس کی 29 فیصد بہتر کارکردگی ہے۔
کرونا وائرس کے پھیلاؤ نے امریکی چپ اینڈ ٹیکنالوجی سٹاکس کو بھی متاثر کیا ہے جہاں پیر کو مارکیٹ میں تین فیصد گراوٹ دیکھی گئی۔
نکی ریویو نے گذشتہ سال اکتوبر میں میں بتایا تھا کہ ایپل نے اپنے آئی فون 11 کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر اس کی پروڈکشن میں اضافے کے لیے سپلائرز کو کہا تھا جس کے تحت 80 لاکھ یونٹس تیار کیے گئے۔