Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امریکی سرپرستی میں اسرائیل فلسطین مذاکرات کی حمایت‘

شاہ سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عرب فلسطین کے معاملے کے حل اور اس کے حقوق کے لیے پر عزم ہے۔ (فوٹو:اے ایف پی)
سعودی عرب نے امریکی امن منصوبے کے تحت اسرائیل اور فلسطین کے درمیان براہ راست بات چیت کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق فلسطینی صدر محمود عباس کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت میں شاہ سلمان نے اس بات کی یقین دہانی کروائی ہے کہ سعودی عرب فلسطین کے مسئلے کے حل اور فلسطینیوں کے حقوق دلانے کے لیے پُرعزم ہے۔
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب ان تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے جو فلسطین کے معاملے کے حل کے لیے ایک منصفانہ اور جامع فیصلے تک پہنچے۔  
بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اسرائیل اور فلسطین کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کی تمام کوششوں کو سراہتا ہے۔
بیان کے مطابق ’اسرائیل اور فلسطین کسی بھی طرح اختلاف رائے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرے اور کسی بھی معاہدے پر پہنچنے امن عمل کو بڑھائے کہ فلسطینی عوام کو ان کے جائز حقوق ملے۔‘
بدھ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے لیے اپنے امن منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ منصوبہ اسرائیل فلسطین تنازعے کے لیے حقیقت پسندانہ دو ریاستی حل تجویز کرتا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا ’ہمارا فارمولا دو ریاستی حل کے تحت فریقین کو بہترین موقع فراہم کرے گا۔‘
امریکی صدر کا کہنا تھا ’مشرق وسطیٰ امن منصوبے کی بدولت فلسطینیوں کو دگنا علاقہ ملے گا اور ان کی ریاست کے لیے دارالحکومت بھی حاصل ہوگا۔‘
صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نتنیاہو نے مجھ سے کہا ہے کہ مجوزہ منصوبہ براہ راست مذاکرات کی بنیاد بنے گا۔

امن منصوبے کا اعلان امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں کیا (فوٹو:اے ایف پی)

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امن منصوبے کو فلسطینیوں کے لیے اپنی آزاد ریاست کے قیام کے مقصد کو حاصل کرنے کا ’تاریخی موقع‘ قرار دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ شاید فلسطینیوں کے لیے آخری موقع ہوسکتا ہے۔
امریکی صدر نے مزید کہا کہ فلسطینی تشدد اور غربت میں مبتلا ہیں جن کا استحصال وہ لوگ کرتے ہیں جو انہیں دہشت گردی اور شدت پسندی پھیلانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ منصوبے کے تحت فلسطینی پناہ گزینوں کو اسرائیل واپسی کا حق نہیں ہوگا۔ ان کے مطابق فلسطنیوں کو اسرائیل کو بطور یہودی ریاست تسلیم کرنا چاہیے۔
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر:

متعلقہ خبریں