الجوة العارضہ کمشنری کے جنوب مغرب میں واقع ہے۔ فوٹو: العربیہ
سعودی عرب تاریخی قریوں اور پرکشش قدرتی مناظرسے مالا مال ہے۔ جازان ریجن کی العارضہ کمشنری کا تاریخی قریہ الجوة ان میں سے ایک ہے۔ یہ تاریخی عمارتوں اور قدرتی مناظر کا خوبصورت سنگم ہے۔
العربیہ نیٹ کے مطابق الجوة طحنان، دفیف، ام الدفین اور الدقم پہاڑوں کے حصار میں بسا ہوا ہے۔ یہاں کی آب و ہوا معتدل ہے۔ سیاحوں اور قدرتی ماحول کے شائقین کے لیے یہاں کے مناظر بڑی کشش رکھتے ہیں۔
آثار قدیمہ کے ماہر عبدالالہ الفارس نے بتایا ’ الجوة چھوٹا سا تاریخی قریہ ہے۔ یہ العارضہ کمشنری کے جنوب مغرب میں واقع ہے۔ اس کے تینوں جانب پہاڑ ہیں۔ پہاڑوں کے درمیان خوبصورت وادیاں ہیں۔ وادیوں کا پانی جازان ڈیم میں جا کر گرتا ہے۔ وادیوں اور کھلے میدانی علاقوں سے گزرنے والی وادیوں اور درختوں کا منظر سحر آفریں ہے۔‘
الفارس نے مزید بتایا ’الجوة قریہ آج تک اپنے ثقافتی اور تمدنی ورثے کی حفاظت کیے ہوئے ہے۔ یہاں سیر و سیاحت کے لیے آنے والے قدرتی مناظر میں کھو جاتے ہیں۔ یہاں کا مطلع ابر آلود رہتا ہے۔ پہاڑوں کی ڈھلوانیں اس کے حسن کو دوبالا کیے ہوئے ہیں۔‘
الجوة قریہ تاریخی ورثے، قدرتی مناظر اور سیاحت کے شائقین کا مرکزبنا ہوا ہے۔
الجوة قریے کے باشندے کاشتکار ہیں۔ آس پاس کے قریوں کے مقابلے میں یہاں کاشتکاری زیادہ اچھی ہوتی ہے۔
الفارس کا کہناہے ’الجوة قریے میں سبزیاں بھنڈی، بینگن، ٹماٹر، ملوخیہ (عربی ساگ)، پھل مثلاً آم، کیلا اور امبر کے علاوہ ازیں تل، قہوہ وغیرہ کی اعلیٰ درجے کی پیداوار ہے۔‘