Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا: سعودی عرب میں باجماعت نماز پر عارضی پابندی

مسجد الحرام اور مسجد نبوی اس پابندی سے مستثنی ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی وزیر اسلامی امور شیخ ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ نے سعودی عرب کی تمام مساجد میں باجماعت نماز پر عارضی  پابندی کا حکم جاری کیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق تمام ائمہ اور موذن حضرات کو اس پابندی پر عمل کی ہدایت دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدبیر کے طور پر سعودی عرب کے ممتاز علماءبورڈ کے فتوے کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
مساجد میں اذان پر اکتفا کیا جائے گا۔ مسجد الحرام اور مسجد نبوی شریف اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔

سعودی وزیر نے تمام ائمہ کو اس پابندی پر عمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔(فوٹو: سبق)

قبل ازیں سعودی مجلس العلما نے کورونا وائرس سے بچاﺅ اور اس کے پھیلاﺅ کو روکنے کے لیے جمعہ کی نماز اور مساجد میں فرض نمازیں جماعت سے ادا کرنے پر پابندی کا فتویٰ دیا تھا۔
سعودی عرب رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق سعودی عرب میں ممتاز علماکے اعلیٰ ادارے کا منگل کو ریاض میں اجلاس ہوا۔
بورڈ کے رکن علما نے کورونا وائرس سے متعلق تمام متعلقہ رپورٹوں کا گہرائی سے جائزہ لیا۔ اجلاس میں وزیر صحت بھی شریک ہوئے۔
وزیر صحت نے کورونا وائرس کے خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تیزی سے منتقل ہوتا ہے۔اجتماعی مقامات پر اس کا خطرہ بھیانک شکل اختیار کرلیتا ہے۔ بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر لوگوں کی جان کو زیادہ خطرہ پیدا ہوجاتا ہے۔

 کورونا کا پھیلاﺅ روکنے کے لیے علما بورڈ کے فتوے کی بنیاد پر  فیصلہ کیا گیا ہے( فوٹو سوشل میڈیا)

اگر اس حوالے سے جامع احتیاطی تدابیر نہ کی گئیں تو اس کا خطرہ دو چند ہوجائے گا۔ وائرس کی منتقلی کا اہم سبب بڑے اجتماع ہوتے ہیں۔
سعودی عرب کے ممتاز علما نے قرآنی آیات اور احادیث مبارکہ کو مد نظر رکھتے ہوئے فتویٰ جاری کیا ہے۔
 بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعہ کی نماز اور مساجد میں باجماعت فرض نمازوں پر پابندی لگائی جاسکتی ہے۔ اسلامی شریعت اس کی اجازت دیتی ہے۔
نمازوں کے وقت اذان پر اکتفا کیاجائے۔ مساجد کے دروازے عارضی طور پر بند کر دیے جائیں۔ مساجد میں اذان دیتے وقت یہ جملہ باآواز بلند دہرایا جائے ’سب لوگ اپنے گھروں میں نماز پڑھ لیں‘۔
نماز جمعہ کی جگہ سب لوگ اپنے گھروں میں ظہر کی چار رکعت ادا کریں۔
سعودی علما نے یہ بات بھی واضح کردی کہ اس پابندی سے مسجد الحرام اور مسجد نبوی کو مستثنیٰ رکھا جائے۔
سعودی علمانے مقامی شہریوں او رمقیم غیر ملکیوں کو تاکید کی ہے کہ وہ متعلقہ اداروں کی حفاظتی اور احتیاطی تدبیر کی مکمل پابندی کریں اور ان سے بھرپور تعاون کریں۔ انتظامات کا احترام کریں۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں علماءکا ادارہ (ھئیة کبار العلماء) کے نام سے قائم ہے۔اسے سربرآوردہ علماءبورڈ بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے ارکان اور سربراہ کی تقرری خادم حرمین شریفین کی جانب سے کی جاتی ہے۔ مذہبی امور کے فیصلے اسی ادارے کے فتوے کی بنیاد پر کیے جاتے ہیں۔

شیئر: