Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں بھی 'کورونا وائرس کا انٹرویو'

نجی ٹی وی کے پروگرام میں سخاوت ناز کو کورونا وائرس کے روپ میں پیش کیا گیا
گذشتہ برس دسمبر میں کورونا وائرس چین میں سامنے آیا تھا تاہم اب یہ وائرس دنیا کے 200 کے قریب ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔ اس وائرس سے متعلق نئی نئی تحقیقات اور احتیاطی تدابیر سوشل میڈیا پر ہر روز دیکھنے کو ملتی ہیں۔
لیکن کیا آپ نے کورونا وائرس کا انٹرویو دیکھا ہے؟
پاکستانی ٹوئٹر صارف صنوبر عباسی نے ایک تصویر شئیر کی ہے جس میں مشہور کامیڈین ’’ سخاوت ناز ‘‘کو کورونا وائرس بنایا ہوا ہے۔ یہ تصویر نجی ٹی وی کے ایک انفوٹینمنٹ پروگرام سے لی گئی ہے۔
اس تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے صنوبر عباسی نے لکھا کہ پاکستانی میڈیا سب سے آگے نکل گیا اور کورونا وائرس کو بھی شکل دے دی۔
ٹوئٹر صارف عمر انعام نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمارے انتہائی قابل اور ماہر صحافی اور اینکر پرسن تعریف سمیٹنے کا کوئی بھی موقع جانے نہیں دیتے۔'
ایک صارف عدنان رسول کا کہنا تھا کہ 'لگتا ہے آپ نے مصر کے ٹی وی چینل پر ایک پروگرام میں کورونا کا انٹرویو ابھی تک نہیں دیکھا۔'
اسامہ خان نے اس تصویر کے جواب میں الحياة  ٹی وی چینل کے ایک پروگرام کی ویڈیو شئیر کی جس میں ایک شخص کو کورونا وائرس بنا کر اس کا انٹرویو کیا جا رہا ہے۔ اسامہ نے لکھا کہ یہ صرف پاکستان نہیں بلکہ سب جگہ ہو رہا ہے۔
کچھ روز قبل ہی سوشل میڈیا پر مصر کے ٹی وی چینل الحياة میں نشر کیے گئے ایک پروگرام کا ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر زیر بحث رہا جس میں ایک ٹی وی چینل کے ٹاک شو میں عالمی وبا کورونا وائرس کا انٹرویو کیا گیا تھا۔
ٹی وی شو کے میزبا ن 'جابر القرموتی‘ نے ایک مہمان کو کورونا وائرس کی شکل دے کر اپنے پروگرام میں شامل کیا اور اس سے سوالات کیے۔

زیادہ تر سوشل میڈیا صارفین نے مؤقف اختیار کیا کہ کورونا دنیا بھر میں لاکھوں افراد کی زندگیاں لے چکا ہے ان حالات میں اس قسم کا مزاحیہ مواد تیار کرنا مناسب نہیں ہے تاہم کچھ کا کہنا  تھا کہ اس میں کو مضحکہ نہیں۔
 ٹوئٹر صارف نعمان عزیز کا کہنا تھا کہ 'جناب پریشانی کے اس دور میں جہاں سب لوگ کورونا کی وجہ سی پریشان ہیں ایسی چیزوں کو بطور انٹر ٹینمنٹ بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

روہت ٹی کے نے بھی ایک ویڈیو شئیر کی جس میں ایک پولیس آفیسر کورونا ہیلمٹ پہن کر لوگوں کو آگاہی دے رہے ہیں اور لکھا کہ عوام کو گھر بیٹھانے کے لیے ایسا بھی کرنا پڑتا ہے۔

بیشتر سو شل میڈیا صارفین نے اس ویڈیو کا بہت مذاق اڑایا اور اکثر نے اسے سخت تنقید کا بھی نشانہ  بنایا تھا۔

شیئر: