Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے باعث فضائی سفر میں نئی تبدیلیاں کیا؟

جہازوں میں روایتی اخبارات پر پابندی ہوگی(فوٹو، سوشل میڈیا)
دنیا میں روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ ’کووڈ 19‘ کا شکار ہو رہے ہیں اور بیشتر ملکوں میں فضائی سروس بند کر دی گئی ہے۔
موجودہ حالات کے باوجود بعض فضائی کمپنیاں سروس بحال کرنے کے لیے حفاظتی اقدامات میں تبدیلی کا نیا لائحہ عمل مرتب کر رہی ہیں۔
نیوز ویب سائٹ ’سبق‘ نے امارات ایئر کی آفیشل ویب سائٹ پر دیئے گئے شیڈول کے حوالے سے کہا ہے کہ ’امارات ایئرلائن کی جانب سے فضائی سروس کی بحالی کے لیے نیا لائحہ عمل اختیار کیا جائے گا جس میں مسافروں کو ایئر پورٹ کم از کم 3 گھنٹے قبل پہنچنا ہوگا ‘۔
’ہر مسافر حفاظتی اقدامات کی پابندی کرتے ہوئے طبی ماسک اور دستانوں کا استعمال لازمی طور پر کرے‘۔

روایتی کھانے کے بجائے ایئر ٹائٹ خوارک فراہم کی جائے گی (فوٹو: سوشل میڈیا)

ایئر لائن کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ’تمام مسافروں کو فلائٹ میں جانے سے قبل درجہ حرارت چیک کرانا ہوگا تاکہ احتیاطی تدابیر پر مکمل طور پر عمل کیا جا سکے‘۔
دوسری جانب بعض فضائی کمپنیوں کی جانب سے اپنے جہازوں میں موجودہ حالات کے تناظر میں احتیاطی تدابیر کے تحت بنیادی تبدیلیاں کی جا رہی ہیں جن سے آج تک مسافر مانوس نہیں تھے۔
متوقع تبدیلیوں کے حوالے سے ’سبق‘ نیوز کا کہنا ہے کہ ’تمام فلائٹوں میں روایتی اخباروں کی تقسیم فوری طور پر روک دی جائے گی۔ ہر مسافر کو جہاز میں سوار ہونے سے قبل طبی ماسک اور سینیٹائزر فراہم کیا جائے گا۔
دوران پرواز مسافروں کو فراہم کیے جانے والے کھانے میں بھی بنیادی تبدیلیاں متوقع ہیں جن میں دوران فلائٹ فراہم کیا جانے والا کھانا ایئر ٹائٹ ہوگا جوروایتی کھانوں سے قطعی مختلف ہوگا جسے جہاز میں تیار نہیں کیا جائے گا۔

مسافروں کو ماسک اور سینیٹائزر فراہم کیاجائیگا(فوٹو،سوشل میڈیا

جہازمیں ہر 30 منٹ میں جراثیم کش ادویات کا اسپرے کیاجائے گا۔ ہوا کی سرکولیشن کےلیے خصوصی طور پر بائیولوجیکل فلٹرزسے آراستہ سسٹم لگایا جائے گا جو ہوا میں موجود کسی بھی نوعیت کے جراثیموں کو فوری طور پر تلف کرنے کی صلاحیت کا حامل ہوگا۔
جہاز کے ٹوائلیٹ میں صابن جار کے ساتھ خصوصی سینیٹائزرکی بوتل نصب کرنے کے علاوہ خودکار سسٹم کے ذریعے مسافرپر جراثیم کش ادویات کے سپرے کا بھی بندوبست ہوگا جو ٹوائلیٹ کے دروازے پرنصب ہوگا۔
مسافروں کے سامان کو مکمل طور پر جراثیم کش ادویات  سےسپرے کیاجائے گا۔ جہاز کے عملے کی جانب سے مائیک پر مسافروں کی یاددہانی کےلیے مسلسل ہاتھوں کو سینیٹائز کرنے کی ہدایات دی جاتی رہیں گی۔

جہازمیں ہوا کے مخصوص دباو کی وجہ سے جراثیم پھیلتے نہیں  (فوٹو سوشل میڈیا)

حفاظتی اقدامات کے تحت بعض جہازوں میں خصوصی طور پر ڈیجیٹل تھرمل کیمروں کی بھی تنصیب کی جائے گی تاکہ ہر مسافرکے جسم کا درجہ حرارت نوٹ کیاجاسکے۔
 وبائی امراض سے بچاو کے سینٹر نے اس امر کی بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ بیشترجراثیم جہازوں میں اس لیے آسانی سے پھیل نہیں سکتے کہ جہاز کے اندر ہوا کا دباو اور اسکی سرکولیشن اس نوعیت کی ہوتی ہے کہ اس میں وائرس رہ نہیں سکتے۔

شیئر: