’سرکاری طور پر کورونا کو خوش آمدید‘
ایک صارف نے تمام ذمہ داری وزیراعظم پر ڈال دی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں دو ہفتے کی مزید توسیع کا اعلان کیا ہے اس فیصلے کے آتے ہی ٹوئٹر پر #ImranSpreadCorona ٹرینڈ کر رہا ہے۔ جس میں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مکمل لاک ڈاون کا مطالبہ کیا جا رہا ہے ۔
ٹوئٹر صارف عقربہ فاطمہ نے لکھا کہ مبارک ہو عمران خان نے سرکاری طور پر کورونا کو خوش آمدید کہہ دیا ہے۔
عقربہ فاطمہ نے مزید بات کرتے ہوئے لکھا کہ خدا نخواستہ اگر کورونا وائرس کی صورتحال کنٹرول نہیں رہتی تو اس کے ذمہ دار عمران خان اور ان کےساتھی ہوں گے۔
سوشل میڈیا صارفین میں منگل کو اسلام آباد میں قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ تعمیراتی شعبے کو اس لیے کھولا جا رہا ہے کیونکہ اس سے بہت سے کام جڑے ہیں.
’عالمی معیار کے مطابق تعمیراتی کام میں بیماری پھیلنے کا سب سے کم رسک ہے اور زیادہ لوگوں کو روزگار ملتا ہے۔
ٹوئٹر صارف میر سہراب کا کہنا تھا کہ اگر ہم تعمراتی کام شروع کروا دیں گے آگے رمضان آ رہا ہے ہم پھر مساجد میں آنے والے ہجوم کو بھی نہیں روک پائیں گے۔
بیشتر سوشل میڈیا صارفین نے روہت ہلال کمیٹی کے سربراہ مفتی منیب الرحمان کی طرف سے آںے والے بیان کا حوالہ بھی دیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ نماز ، تروایح اور اعتکاف سمیت تمام عبادات کا سلسلہ جاری رہے گا اور مساجد بھی کھلی رہیں گی۔
ٹوئٹر پر مفتی منیب کا نام بھی ٹرینڈ میں دوسرے نمبر پر ہے جس میں سوشل میڈیا صارفین کا ملا جلا ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔
ٹوئٹر صارف اسامہ کا کہنا ہے کہ اگر آپ مفتی منیب الرحمان کے مساجد کو کھولنے کے فیصلے پر غصہ کر رہے ہیں لیکن تینوں صوبوں میں تعمیراتی کام شروع ہونے پر خاموش ہیں توآپ منافق ہیں۔
ممتاز سمرو کا کہنا تھا کہ نائی کی دکان اور پارلر کھولنے کی کیا جلدی ہے یہ سب بنیادی ضروریات میں شمار نہیں ہوتی۔
شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ کل سے مساجد بھی معمول کے مطابق کھلیں گی ، تمام صوبوں میں تعمراتی کام بھی جاری کردیا جائے گا پنجاب کے تمام سرکاری دفاتر بھی کھول دئیے جائیں گے۔ بائے بائے لاک ڈاون