Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا: سوالات اور وزارت صحت کے جوابات

 دنیا بھر میں مختلف ’صحت فارمولے‘ سوشل میڈیا پروائرل ہیں- (فوٹو سبق)
کورونا وائرس کی وبا سے متعلق دنیا بھرمیں افواہوں کا بازار گرم ہے- سعودی عرب میں بھی اس حوالے سے مختلف ’صحت فارمولے‘ سوشل میڈیا پر وائرل ہیں-
اخبار 24 کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان محمد العبد العالی سے پریس کانفرنس میں مختلف افواہوں سے متعلق متعدد سوالات کیے گئے-
 اس سوال پر کہ کیا درجہ حرارت بڑھنے پر کورونا وائرس کا پھیلاؤ رک جائے گا- وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کوئی قیاس آرائی نہیں کی جاسکتی- یہ اپنی نوعیت کا نیا وائرس ہے- دنیا بھر کے صحت ادارے اس سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں-
وزارت صحت کے ترجمان سے پوچھا گیا کہ کیا پالتو جانوروں سے بھی کورونا وائرس انسانوں میں منتقل ہو سکتا ہے-
 ترجمان نے جواب دیا کہ ابھی تک ایسی کوئی بات ریکارڈ پر نہیں آئی کہ پالتو جانوروں سے کورونا وائرس منتقل ہوتا ہو تاہم بہتر ہوگا کہ مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی احتیاط برتیں اور پالتو جانوروں کی صفائی ستھرائی کا بہت زیادہ خیال رکھیں-
 ایک سوال یہ بھی کیا گیا کہ کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ مچھروں سے بھی کورونا منتقل ہوسکتا ہے؟
ترجمان وزارت صحت نے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ مچھر سے کورونا وائرس انسانوں میں منتقل ہو رہا ہو تاہم یہ درست ہے کہ مچھر سے جراثیم اور کئی امراض منتقل ہوتے ہیں۔ احتیاط بے حد ضروری ہے-
 ایک اور سوال پر ڈاکٹر العبد العالی نے کہا کہ سعودی شہری اور مقیم غیرملکی زیادہ پانی اور نمک کے استعمال سے گریز کریں-

سوشل میڈیا پر گردش کرتے فارمولے گمراہ کن ہیں- (فوٹو سبق)

’ناک میں نمک ملے پانی کے قطرے نہ ڈالیں- ایسا کرنے سے ناک میں خشکی ہو سکتی ہے اور شگاف پڑ سکتے ہیں- غرارے سے کورونا  بچاؤ کے دعوے غلط ہیں ان پر اعتماد نہ کیا جائے‘-
جب سوشل میڈیا پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مختلف صحت فارمولوں کی جانب مبذول کرائی گئی تو ترجمان نے کہا کہ کوئی بھی سعودی شہری یا مقیم غیرملکی ان فارمولوں کے چکر میں نہ پڑے-
’کورونا سے بچاؤ کے جو فارمولے سوشل میڈیا پر گردش کر رہے ہیں وہ گمراہ کن ہیں- ان میں سے کوئی بھی فارمولا کورونا سے تحفظ فراہم نہیں کر سکتا‘-
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: