اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم او آئی سی نے انڈیا میں اسلام سے نفرت پر مبنی مسلسل منفی مہم کی مذمت کی ہے۔
او آئی سی کے انسانی حقوق کے مستقل ہائی کمیشن نے کہا ہے کہ کورونا کے پھیلاؤ کا الزام مسلمانوں پر عائد کرنا اور میڈیا میں ان کی کردار کشی قابل مذمت ہے۔
انسانی حقوق کے مستقل ہائی کمیشن کے مطابق اس منفی مہم کے نتیجے میں مسلمان امتیازی سلوک اور تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
تبلیغی امیر پر مقدمہ واپس لینے کا مطالبہNode ID: 468921
-
انڈین ہسپتال میں مریضوں کے لیے مذہب کی بنیاد پر وارڈزNode ID: 471961
او آئی سی کے انسانی حقوق کے مستقل ہائی کمیشن (آئی پی ایچ آر سی) نے انڈین حکومت پر زور دیا کہ اسلام کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کی لہر روکنے اور عالمی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے مسلمان اقلیت کے حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کرے۔
دوسری طرف پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی انڈیا میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم مودی کورونا پالیسی کے خلاف ردعمل سے توجہ ہٹانے کے لیے جان بوجھ کر مسلمانوں کو ویسے ہی نشانہ بنا رہے ہیں جیسے جرمنی میں نازیوں نے یہودیوں کو نشانہ بنایا تھا۔
The deliberate & violent targeting of Muslims in India by Modi Govt to divert the backlash over its COVID19 policy, which has left thousands stranded & hungry, is akin to what Nazis did to Jews in Gerrmany. Yet more proof of the racist Hindutva Supremacist ideology of Modi Govt.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 19, 2020
رپورٹس کے مطابق انڈیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا الزام تبلیغی اجتماع پر لگایا جا رہا ہے لیکن تبلیغی جماعت کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے الزام کی تردید کرتی ہے۔
انڈیا میں جہاں ایک طرف کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے عوام سے متحد ہو کر اس وبا سے لڑنے کی اپیل کی جارہی ہے وہیں انڈین میڈیا کے کچھ چینلز بھی مسلمانوں کے خلاف منفی پروپگنڈہ کر رہے ہیں۔
گذشتہ دنوں انڈین ایکسپریس میں شائع ہونے والی ایک خبر میں کہا گیا تھا کہ گجرات کے ایک سول ہسپتال میں کووڈ 19 کے لیے بنائے گئے وارڈ کو مذہب کی بنیاد پر علیحدہ علیحدہ کیا گیا۔
12 سو بیڈ پر مشتمل ہسپتال کے وارڈز کو مذہب کی بنیاد پر علیحدہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
تعصُب پھیلانے کا الزام: کنگنا کی بہن کا ٹوئٹر اکاؤنٹ معطلNode ID: 472461