Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزیراعظم کو کیفے سے واپس بھیج دیا گیا

لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد نیوزی لینڈ میں جمعرات کو ریستوران کھل گئے (فوٹو: ٹوئٹر)
کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نیوزی لینڈ میں سماجی دوری کے قواعد پر اتنی سختی سے عملدر آمد جاری ہے کہ  ملک کی وزیر اعظم کو ایک کیفے میں ان قواعد کے باعث داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنیچر کو وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن، ان کے پارٹنر کلارک گیفورڈ اور ان کے دوستوں کے ایک گروپ کو ویلنگٹن کے ایک کیفے سے اس لیے واپس بھیج دیا گیا کہ سماجی دوری کے قواعد کے مطابق اس وقت کیفے میں مزید مہمانوں کی گنجائش نہیں تھی۔
 وزیر اعظم کے پارٹنر گلارک گیفورڈ کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’مجھے اس کی ذمہ داری لینی پڑے گی۔ میں نے پہلے سے بکنگ نہیں کرائی تھی۔‘

 

نیوزی لینڈ میں لاک ڈاؤن کھلنے کے بعد جمعرات کو ریستورانز اور کیفیز کو کھولنے کی اجازت دی گئی۔ لیکن سماجی دوری کے قواعد پر عمل درآمد لازی ہے۔  
رپورٹ کے مطابق کیفے میں لوگوں کو فاصلے سے بٹھائے جانے کے باعث جگہ ختم ہوچکی تھی، چنانچہ جیسنڈا اور ان کے پارٹنر کلارک گیفورڈ کھانا کھائے بغیر واپس چلے گئے۔
اس وقت کیفے میں موجود ایک شخص جس نے آرڈن کو واپس جاتے دیکھا نے ’سٹف‘ میڈیا کو بتایا کہ کیفے کے ایک ملازم نے وزیر اعظم کو بتایا کہ کیفے میں کوئی ٹیبل خالی نہیں، جس پر وہ واپس چلے گئے۔
تاہم خوش قسمتی سے کیفے میں موجود دوسرے افراد جلدی چلے گئے جس کی وجہ سے ٹیبل خالی ہوگئی۔ اس کے بعد عملے کا ایک رکن ان کے پیچھے دوڑتا ہوا گیا اور انھیں بتایا کہ ایک میز خالی ہوچکی ہے جس کے بعد وہ واپس آگئے۔
 کیفے مینیجر نے نیوزی لینڈ ہیرالڈ کو بتایا کہ ‘انھوں نے اچھا وقت گزارا اور آدھے گھنٹے بعد وہاں سے روانہ ہوگئیں۔ وہ تمام عملے سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں اور انھیں ایک عام گاہک کی طرح خدمات پیش کی گئیں۔‘

شیئر: