آئندہ دس روز میں 20 ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جائے گا (فوٹو: سوشل میڈیا)
حکومت پاکستان نے بیرون ملک سے واپسی کے خواہش مند پاکستانیوں کی واپسی کا عمل تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت ہر روز ایک ہزار پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا۔
اسلام آباد میں سنیچر کو وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سکیورٹی ڈویژن معید یوسف اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیوز بریفنگ میں کورونا سے متعلق صورتحال سے آگاہ کیا۔
معید یوسف نے بتایا کہ آئندہ دس روز میں 20 ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لایا جائے گا۔ یکم جون سے 10 جون تک خلیجی ممالک سے 8 ہزار پاکستانی واپس لائے جائیں گے جبکہ اب تک 55 ممالک سے 33 ہزار کو واپس لایا جا چکا ہے۔
انڈیا سے 27 مئی کو 180 پاکستانیوں کو واپس لایا گیا۔
معید یوسف نے واضح کیا کہ غیرملکی ایئرلائنز پاکستان سے مسافر لے جا سکتی ہیں تاہم اس مقصد کے لیے خالی پروازوں کو ہی پاکستان آنے کی اجازت ہے۔
معید یوسف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں موجود پاکستانی شہری سنیچر کو طورخم اور چمن بارڈر سے پاکستان واپس آسکتے ہیں۔ جو افغان شہری اپنے ملک واپس جانا چاہتے ہیں انہیں واپس جانے کی اجازت ہے۔
’طورخم سرحد سے 500 جبکہ چمن بارڈر سے 300 پاکستانیوں کو واپس لایا جائے گا۔‘
معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ پرہجوم جگہوں، مساجد، پبلک ٹرانسپورٹ، دکانوں اور بازاروں میں ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے تازہ اعداد و شمار دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں 5 لاکھ 32 ہزار ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، اب تک کیے گئے کل مثبت ٹیسٹوں کا تناسب 12.4 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 24 گھنٹےمیں کورونا سے 78 اموات واقع ہوچکی ہیں، جن میں چار ہیلتھ ورکرز بھی شامل ہیں۔
پاکستان میں اب تک مجموعی طورپر 1395 اموات ہوچکی ہیں جبکہ 36 فیصد کورونا مریض صحت یاب ہوئے ہیں، پاکستان میں وبا کی مقامی منتقلی 92 فیصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ حالات قابو میں ہیں، وینٹی لیٹرز اور بیڈز کی کمی نہیں ہے۔ تاہم لوگ احتیاطی تدابیر پر سختی سےعمل کریں۔
واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں