سرکاری اداروں اور نجی اداروں میں ڈیوٹی معطل رہے گی۔ فائل فوٹو اے ایف پی
سعودی وزارت داخلہ نے کورونا کی وبا دوبارہ سنگین ہوجانے اور انتہائی نگہداشت کے شعبوں میں کیسز بڑھ جانے کی پیش نظر صحت حکام کی سفارش پر جدہ شہر میں حفاظتی سخت اقدامات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق جدہ شہر میں ہفتے سے پندرہ دن کے لیے روزانہ سہ پہر تین بجے سے صبح چھ بجے تک مکمل کرفیو رہے گا۔ مساجد میں جماعت سے نماز اور جمعے پر دوبارہ عارضی پابندی عائد کردی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ عملدرآمد ہفتہ 6 جون 14 شوال سے 28 شوال 20 جون تک رہے گا۔ یاد رہے اس سے قبل صبح چھ سے رات آٹھ بجے تک کرفیو میں نرمی کی گئی تھی۔
وزارت کے ترجمان نے کہا کہ پہلے ہی یہ بات واضح کردی گئی تھی کہ کرفیومیں نرمی کے فیصلے پر مسلسل نظر ثانی کی جاتی رہے گی۔ ضرورت پڑی تو دوبارہ سخت حفاظتی اقامات بحال کردیے جائیں گے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وزارتوں، سرکاری اداروں اور نجی اداروں میں ڈیوٹی معطل رہے گی۔
ریستورانوں اور قہوہ خانوں میں سروس پر پابندی لگادی گئی ہے تاہم داخلی فضائی پروازیں، ٹرین سروس، بری ٹرانسپورٹ جاری رہے گی۔
کرفیو سے خارج اوقات میں جدہ شہر میں آمد ورفت پر کوئی پابندی نہیں۔ پانچ سے زیادہ افراد جمع نہیں ہو سکتے۔
سابقہ کرفیو کی قراردادوں میں جن زمروں کو استثنی دیا گیا تھا وہ بر قرار رہے گا۔
محدود ترین دائرے میں کرفیو پاس مقررہ حفاظتی ضوابط کے مطابق استعمال کیے جا سکیں گے۔
وزارت داخلہ نے بیان میں کہا کہ ریاض میں بھی نازک کیسز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اس پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے ۔اگر صورتاحل اسی طرح گمبھیررہی تو ریاض میں بھی سخت کرفیو کا فیصلہ لیا جائے گا۔
وزارت داخلہ کے عہدیدار نے بتایا سعودی عرب کے باقی شہروں کی صورتحال جوں کی توں رہے گی۔ وہاں کوئی تبدیلی نہیں کی جا رہی۔
وزارت داخلہ کے عہدیدار نے توجہ دلائی کہ مملکت کے جس بھی علاقے میں سخت کرفیو کی ضرورت پڑے گی مناسب وقت پر اس کا اعلان کردیا جائے گا۔