Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیٹائزنگ واک تھرو گیٹس صحت کے لیے مضر

واک تھرو گیٹس کورونا کو پھیلنے سے روکنے میں موثر ثابت نہیں ہوئے- فوٹو: سوشل میڈیا
سعودی عرب میں نئے کورونا وائرس کے مسائل سے نمٹنے پر مامور کمیٹی نے ہدایت جاری کی ہے کہ سرکاری اور نجی ادارے سینیٹائزنگ واک تھرو گیٹس استعمال نہ کریں۔ یہ گیٹس مضر صحت ہیں۔  نجی اور سرکاری اداروں نے وائرس سے بچاؤ کے  لیے  سینیٹائزنگ واک تھرو گیٹس نصب کرائے تھے۔ نئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ یہ صحت کے  لیے مضر ہیں۔

گیٹس سے گزرنے پر انسانی صحت پر برا اثر پڑ رہا ہے- فوٹو: سوشل میڈیا

اخبار  24 کے مطابق کورونا وائرس کے انسداد پر مامور کمیٹی نے تمام سرکاری اور نجی اداروں کو تحریری طور پر مطلع کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک وبائی امراض سے بچاؤ کے لیے قائم قومی مرکز ’وقایۃ‘ باقاعدہ  تحریری طور پر اجازت نہ  دے اس وقت تک کورونا وائرس کے انسداد کے لیے براہ راست یا بالواسطہ کوئی بھی ٹیکنالوجی یا مشین یا دوا یا طبی لوازمات استعمال نہ کیے جائیں۔
انسداد کورونا وائرس کمیٹی نے  توجہ دلائی کہ سینیٹائزر واک تھرو گیٹس ایسے مختلف قسم کے کیمیکلز استعمال کررہے ہیں جن سے انسانی صحت پر برا اثر پڑ رہا ہے-
علاوہ ازیں بالائے بنفشی شعاعوں سے انسانی خلیوں میں موروثی جینٹک مادہ تلف ہوجاتا ہے یا ان سے ڈی این اے کسی نہ کسی شکل میں جزوی شکل میں متاثر ہوتا ہے۔ جس قسم کے کیمیکل مواد واک تھرو گیٹس استعمال کررہے ہیں وہ ہسپتالوں، طیاروں اور دفاتر کو سینیٹائز کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان سے پینے کا پانی بھی صاف کیا جاتا ہے۔
سعودی فوڈ اینڈ ڈرگس اتھارٹی نے تازہ ترین رپورٹ میں بتایا ہے کہ سینیٹائزر واک تھرو گیٹس نئے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں موثر ثابت نہیں ہوئے- سینیٹائزر گیٹ کیمیکل مواد کے استعمال اور تجارتی مراکز، دفاتر اور ہوائی اڈوں کےدروازوں پر نصب کیے گئے تھے- یہ کیمیکل مواد اور بالائے بنفشی شعاعوں کے ذریعے اپنا ہدف حاصل نہیں کرسکے-

 

 خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: