آن لائن مباحثے میں 19 سے زائد ماہرین شریک ہوئے (فوٹو: سبق)
سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ کووڈ 19 نئے کورونا وائرس سے بے جا خوف ذہنی صحت پر برا اثر ڈالتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں اور ہیلتھ سینٹرز کے طبی مشاہدے میں یہ بات آرہی ہے کہ بہت سے سعودی شہری اور مقیم غیرملکی محض شک کی بنیاد پر ایمرجنسی وارڈز کا رخ کر رہے ہیں۔ مختلف قسم کی علامتوں کو وبائی وائرس کی علامتیں سمجھ کر ٹیسٹ کے لیے ہسپتالوں میں رش کیے ہوئے ہیں۔
وزیر صحت ایک مباحثے میں شریک تھے جس کا عنوان ’نئے کورونا وائرس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ذہنی صحت کس قدر اہم ‘ تھا۔
آن لائن مباحثتے میں ذہنی صحت کے 19 سے زائد ماہرین شریک ہوئے۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق مباحثے کے دوران وزیر صحت کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وبا چیلنجنگ ہے۔ یہ ذہنی صحت کے لیے بے حد خطرناک معاملہ ہے۔
وزیر صحت نے مزید کہا کہ دراصل گھروں میں مسلسل رہنے کی وجہ سے ذہنی اور سماجی مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ سب لوگ ذہنی صحت کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کریں۔
ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے توجہ دلائی ہے کہ بہت سارے مقامی شہری اور مقیم غیرملکی کئی ماہ سے گھروں میں الگ تھلگ رہنے کی وجہ سے وسوسوں کے بھنور میں پھنس گئے ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی سامنے آئی ہے کہ اکثر لوگ فارغ اوقات میں دنیا بھر میں کورونا وائرس سے مختلف واقعات، حالات اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ہیبت انگیز تصورات سے متاثر ہو کر معمولی سی علامت خود میں دیکھ کر وائرس زدہ سمجھنے لگتے ہیں۔