انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے انڈیا اور چین کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے آل پارٹی میٹنگز میں دیے گئے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر نریندر مودی سے بے شمار سوال کیے جا رہے ہیں۔
لوگ پوچھ رہے ہیں کہ ایک جانب انڈیا کا تو یہ موقف ہے کہ انڈیا نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کی خلاف ورزی نہیں کی ہے تو پھر انڈیا کے کرنل سمیت 20 فوجی کس طرح ہلاک ہوئے اور پھر چین نے چار افسروں سمیت دس فوجیوں کو کیوں گرفتار کیا جنہیں بعد میں رہا کر دیا گیا؟
سنیچر کی صبح ٹوئٹر پر پہلا ہیش ٹيگ ’مودی سرینڈرز ٹو چائنا‘ ٹاپ ٹرینڈ ہے۔
مزید پڑھیں
-
چین کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے انڈین فوجیوں کی آخری رسوماتNode ID: 486196
-
’چین نے انڈیا کے 10 فوجی رہا کر دیے‘Node ID: 486376
-
اس وقت 'ملک کا دفاع سب سے اہم'،رام مندر کی تعمیر مؤخرNode ID: 486421
سوشل میڈیا صارفین پوچھ رہے ہیں کہ ’یا تو آپ کو فوجیوں کی کوئی پروا نہیں ہے یا پھر آپ جھوٹ بول رہے ہیں۔‘
انڈیا میں کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے انڈین وزیراعظم کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ’وزیر اعظم نے انڈیا کی سرزمین کو چینی جارحیت کے آگے رکھ دیا۔ اگر وہ حصہ چین کا تھا تو ہمارے فوجی کیوں مارے گئے اور دوسرا یہ کہ وہ کہاں مارے گئے؟‘
PM has surrendered Indian territory to Chinese aggression.
If the land was Chinese:
1. Why were our soldiers killed?
2. Where were they killed? pic.twitter.com/vZFVqtu3fD— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) June 20, 2020
کانگریس کی جانب سے انٹیلیجنس کی غلطی کے متعلق سوال کے جواب میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ’انٹیلیجنس سے کہیں کوئی بھول نہیں ہوئی ہے۔‘
سوشل میڈیا پر ٹی وی ہوسٹ تحسین پونا والا نے لکھا کہ ’اگر چین انڈین سرزمین پر داخل نہیں ہوا تو وزیر خارجہ جے شنکر پرساد جی نے چین کی جانب سے تعمیرات کی بات کیوں کہی؟ ہمارے 20 فوجی کیوں شہید ہوئے اور ہمارے دس جوان کہاں پکڑے گئے؟ کبھی بھی کسی انڈین وزیر اعظم نے اپنی امیج کو فوجیوں سے بالاتر نہیں رکھا۔‘
If China did not enter Indian territory, then why did EAM @DrSJaishankar ji talk about 'a structure' the Chinese 'erected?' How were our 20 soldiers martyred & where were our 10 braves captured? Never has any Indian PM put domestic image above our soldiers. #ModiSurrendersToChina pic.twitter.com/cGz6I00AsO
— Tehseen Poonawalla Official (@tehseenp) June 20, 2020
منوج سینی نامی ایک صارف نے فلم ’تھری ایڈیٹس‘ کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’مودی جی کے مطابق یہ منظر چین میں فلمایا گیا تھا۔‘
ایک ٹوئٹر صارف اشوک سوائیں نے ٹائمز آف انڈیا کی ایک خبر کہ، چین کی سرحد کی جانب انڈیا اپنے جنگی طیارے اور ہیلی کاپٹر بھیج رہا ہے، کے جواب میں لکھا کہ ’کس لیے؟ مودی کا کہنا ہے کہ چین نے انڈین خطے پر قبضہ نہیں کیا ہے۔ تو کیا انڈیا چین پر قبضہ کرنے جا رہا ہے؟‘
For what? Modi says, China has not occupied Indian territory. So, Is India occupying China? https://t.co/vI6NoObP8D via @timesofindia
— Ashok Swain (@ashoswai) June 20, 2020
بہت سے صارف تو یہ تک کہہ رہے ہیں کہ مودی اس قدر خوفزدہ ہیں کہ انہوں نے ایک بار بھی چین کا نام نہیں لیا۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز آل پارٹیز میٹنگ میں نریندر مودی نے کہا تھا کہ نہ تو انڈیا کی سرحد میں کوئی داخل ہوا ہے اور نہ ہی انڈیا کی کسی پوسٹ پر قبضہ کیا گیا ہے۔
خبررساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ انڈیا امن اور دوستی کا خواہاں ہے تاہم وہ اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
Neither anyone has intruded into our territory nor took over any post: PM Narendra Modi at all-party meeting on Ladakh face-off
— Press Trust of India (@PTI_News) June 19, 2020
انہوں نے مزید کہا کہ ’ابھی تک جن سے کوئی سوال نہیں کرتا تھا، جنہیں کوئی روکتا نہیں تھا، اب ہمارے جوان کئی سیکٹرز میں انہیں روک رہے ہیں انہیں خبردار کر رہے ہیں۔‘
دوسری جانب انڈین خبررساں ادارے اے این آئی کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ساری گالوان وادی چین کے دائرۂ اختیار میں ہے۔
اس کے ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ اب ان کے پاس کوئی انڈین فوجی حراست میں نہیں ہے۔
وادی گالوان پر چینی حق کا اظہار کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان زاؤ لیجیان نے کہا کہ انڈیا چین کی مغربی سرحد لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے پاس واقع پوری وادی گالوان چین کے حصے میں ہے اور کئی سالوں سے چین کے فوجی وہاں گشت کر رہے ہیں۔
