پرتگال کے علاوہ تمام یورپین ممالک کے شہری سپین آ سکیں گے (فوٹو: اے ایف پی)
یورپی ملک سپین نے کورونا وائرس کے لیے نافذ ایمرجنسی کے خاتمے کے بعد زیادہ تر یورپی ممالک کے شہریوں کے لیے اپنی سرحدیں کھول دی ہیں۔
اتوار کو میڈرڈ کے مرکزی ایئر پورٹ پر کئی ماہ بعد حفاظتی ماسک لگائے مسافروں کا رش دیکھا گیا۔ چہروں پر ماسک لگائے اور ہاتھوں میں ہینڈ کیری پکڑے میڈرڈ کے مرکزی ایئر پورٹ پر اترنے والے یہ مسافر کئی مہینوں بعد اپنے پیاروں سے ملیں گے۔
پرتگال اور شینگن بلاک کے باہر ممبر ممالک کے علاوہ سپین کی سرحدیں تمام یورپی ممالک کے لیے کھل گئی ہیں۔
سپین نے اتوار کو کہا تھا کہ برطانوی سیاحوں کو بغیر قرنطینہ کے سپین میں داخل ہونے کی اجازت ہے لیکن یہ سیاح پھر بھی 14 دن خود کو الگ تھلگ رکھیں گے۔
سپین کے شہریوں کو بھی اتوار سے ملک میں گھومنے پھرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ ہسپانوی شہری اپنے دوستوں، رشتہ داروں اور آبائی علاقوں کا سفر کریں گے۔
14 مارچ کے بعد سے ہسپانوی شہریوں کو اپنے صوبوں سے نکلنے کی اجازت نہیں تھی۔
سپین کے ایئر پورٹ پر موجود البرٹو بوس جو اٹلی کے شہر میلان جا رہے تھے نے کہا کہ وہ خود سپین میں جبکہ ان کی اہلیہ اٹلی میں رہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے ایک دوسرے کو چار مہینوں سے نہیں دیکھا۔‘
ایئر پورٹ پر تمام مسافروں کا ٹمریچر چیک کرنے کے علاوہ ان کے بارے میں تمام معلومات حاصل کی جاتی ہیں کہ وہ کہاں سے آئے ہیں اور سپین میں کہاں رہتے ہیں۔
حکام کے مطابق پرتگال کے ساتھ سپین کی سرحد یکم جولائی کو کھولی جائے گی۔
دوسری طرف برطانوی وزیر صحت میٹ ہینکاک نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے آئندہ کا لائحہ عمل اس ہفتے پیش کیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کو وزیر صحت نے کہا کہ اس پلان کے مطابق ممکنہ طور پر دو میٹر کا سماجی فیصلہ قائم رکھنے کے اصول میں نرمی اور بیشتر کاروبار دوبارہ کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔
میٹ ہینکاک نے کہا ہے کہ 'ہم اس ہفتے ان اقدامات کی مزید تفصیلات کا اعلان کریں گے جو ہم جولائی کے آغاز سے قومی لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے اٹھا سکتے ہیں۔'
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آئندہ اعلان کیے جانے والے پلان میں میں دو میٹر کا سماجی فاصلہ قائم رکھنے کے اصول میں بھی ترمیم کی جائے گی تو ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے بہت امید ہے کہ ہم کر سکتے ہیں۔'
امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 88 لاکھ نو ہزار 872 ہوگئی ہے۔
سپین ان یورپی ممالک میں شامل ہے جو کورونا وائرس سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ سپین میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد دو لاکھ 45 ہزار سے زیادہ ہے۔
برطانیہ میں اس وبا سے اب تک 42 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں جبکہ متاثرین کی کل تعداد تین لاکھ سے زائد ہے۔