یورپی یونین نے پی آئی اے پر چھ ماہ کی پابندی عائد کی ہے (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان کے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کی جانب سے قومی ایئر لائن کے پائلٹس کے جعلی لائسنس پر کام کرنے کے انکشاف کے بعد دنیا بھر کی فضائی کمپنیوں کے تحفظ اور سروسز کے معیار کو جانچنے والے ادارے ایئرلائن ریٹنگ نے پی آئی اے کی ریٹنگ کم کر کے اسے ون سٹار کر دیا ہے۔ خیال رہے کہ دنیا کی بہترین ایئر لائنز جیسے ایمریٹس اور اتحاد وغیرہ کی ریٹنگ سیون سٹار ہے۔
اپنی ویب سائٹ پر ایئرلائن ریٹنگ نے کہا ہے کہ پی آئی اے کی ریٹنگ میں کمی اس کے 150 پائلٹس کے پاس جعلی لائسنس ہونے کے انکشاف کے بعد کی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کی وجہ سے پی آئی اے کا ایک سٹار کم ہوا جبکہ ایئرلائن ریٹنگ نے اس کے تین سٹار آئیاٹا کے حفاظتی آڈٹ اور ایک سٹار اس کی بین الاقوامی سول ایوی ایشن تنظیم (آئی سی اے او) کنٹری آڈٹ کی وجہ سے کم کیے۔
ایئرلائن ریٹنگ کے ایڈیٹر ان چیف جیفری تھامس کا کہنا ہے کہ ’واضح طور پر اس امر کی ضرورت ہے کہ پائلٹ کے لائسنسوں میں رشوت اور جھوٹ کے حوالے سے تفتیش کی جائے۔ یہ ایک انتہائی قابل تشویش بات ہے اور آئیاٹا اور آئی سی اے او کو اپنے آڈٹس میں اس بات کو مدنظر رکھنا چاہیے۔‘
دوسری جانب اپنے بیان میں انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن یا آئیاٹا نے کہا ہے کہ ’ہم پاکستان میں پائلٹس کے جعلی لائسنس کی اطلاعات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس طرح کی اطلاعات قابل تشویش ہیں اور ریگولیٹر (سول ایوی ایشن) کی طرف سے سنگین کوتاہی کے زمرے میں آتے ہیں۔ ہم مزید اطلاعات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
ایئرلائن ریٹنگ کے مطابق تحفظ کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے والی فضائی کمپنیوں کو سیون سٹار دیے جاتے ہیں۔ ریٹنگ سسٹم میں ملکی اور بین الاقوامی ریگولیٹری اداروں کی طرف سے آڈٹ رپورٹس اور ایئرلائن کا اپنا سیفٹی ڈیٹا دیکھا جاتا ہے۔
ویب سائٹس نے اپنے تجزیے میں 22 مئی کو ہونے والے پی آئی اے کے طیارے کے حادثے میں پائلٹ کی جانب سے غلط اونچائی سے لینڈ کرنے کی کوشش کا بھی ذکر کیا ہے جس میں 97 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔
یاد رہے کہ پاکستان کے وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان کے 262 پائلٹس کے جعلی لائسنسوں کے بیان کے بعد پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جاری کردہ لائسنسز اور سرٹیفیکیٹس کے حوالے سے دنیا بھر میں شکوک و شبہات پیدا ہو چکے ہیں۔
یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کے یورپی ممالک کے لیے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو چھ ماہ کے لیے معطل کیا ہے جبکہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے اپنے ملک میں کام کرنے والے پاکستانی پائلٹس اور انجینئرز کے حوالے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی سے وضاحت مانگی ہے۔