امریکی قانون سازوں نے کہا تھا کہ انہیں چینی قوانین پر تشویش ہے جس کی وجہ مقامی کمپنیاں چینی کمیونسٹ پارٹی کے زیر انتظام جاسوسی کی حمایت اور تعاون کرتی ہیں۔
ٹک ٹاک ایپ چین میں دستیاب نہیں ہے۔ کمپنی نے چین سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر چین کی پالیسیاں اثر انداز نہیں ہوتی۔
امریکی سیکرٹری خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ اور چین کے مابین کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے اور ہانگ کانگ میں چینی اقدامات پر کشیدگی ہے۔
ٹک ٹاک ایپ چین کی بائٹ ڈانس فرم کی ملکیت ہے۔ حال ہی میں سرحد پر کشیدگی کے بعد انڈیا نے ٹک ٹاک سمیت 58 دیگر چینی ایپس پر پابندی عائد کی تھی۔
ٹک ٹاک نے کہا ہے کہ ہانگ کانگ میں چین کی جانب سے نئے سکیورٹی قوانین کے بعد وہ کچھ ہی دنوں کے اندر شہر کی مارکیٹ چھوڑ دے گا۔