Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈبلیو ایچ او کا ساتھ چھوڑ دیں گے: امریکہ

کورونا پرڈبلیو ایچ اوکے ردعمل کو صدر ٹرمپ نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔(فوٹو اے ایف پی)
امریکی صدر ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے امریکہ کی علیحدگی کا باضابطہ آغاز کردیا ۔امریکی حکام نے منگل کو بتایا  ہے کہ امریکہ نے اقوام متحدہ کو باضابطہ طور پر مطلع  کیا ہے کہ وہ عالمی ادارہ صحت سے علیحدہ ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس پر ڈبلیو ایچ او کے ردعمل کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
 اے ایف پی کے مطابق  امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان اور ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ’ امریکہ نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو بتایا  ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی مدد کرنے والا سب سے بڑا ملک 6 جولائی 2021 کو ساتھ چھوڑ دے گا‘۔
یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن( ڈبلیو ایچ او) سے تعلق ختم کرنے کا اعلان کیا تھا.
 صدرٹرمپ نے عالمی ایجنسی کی فنڈنگ بھی معطل کررکھی ہے.امریکی صدر کا الزام ہے کہ ڈبلیو ایچ او چین کے ہاتھوں کٹھ پتلی بنا ہوا ہے.
سالانہ امداد معطل کرنے کی دھمکی اور علیحدگی کے اعلان کے بعد امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کے مطابق’ صدر ٹرمپ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو با ضابطہ طور پرآگاہ کیا ہے کہ وہ عالمی ادارہ صحت سے علیحدہ ہونے کے عمل کا آغاز کر رہے ہیں‘۔
علیحدگی کا عمل ایک سال بعد 6 جولائی 2021  سے موثر ہے۔ ٹرمپ کے مجوزہ ڈیموکریٹک حریف جو بائڈن کو یقین ہے کہ وہ اسے روکیں گے اور اگر نومبر کے صدارتی انتخاب میں وہ ٹرمپ کو شکست دیتے ہیں تو ڈبلیو ایچ او میں رہیں گے۔
جو بائڈن نے ٹوئٹر پر کہا کہ’ اگر منتخب ہوا تو فوری طور پر صدر ٹرمپ کےعالمی ادارہ صحت سے نکلنے کے فیصلے کو ریورس کروں گا‘۔

علیحدگی کا عمل ایک سال بعد 6 جولائی 2021  سے موثر ہے۔(فوٹو اے ایف پی)

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے امریکہ کی طرف سے نوٹس ملنے کی تصدیق کی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے امریکی اقدام پر صرف ایک لفظ میں تبصرہ کیا اورکہا ’ٹوگیدر‘۔
 اے ایف پی کے مطابق فارن ریلیشن کمیٹی میں سرکردہ ڈیموکریٹک رکن سینیٹر رابرٹ میننڈیز نے کہا کہ’ اس سے امریکیوں کی زندگی اور مفادات کوتحفظ نہیں ہوگا۔ امریکی بیمار اور امریکہ تنہا ہو جائے گا‘۔
واضح رہے کہ امریکہ ڈبلیو ایچ کو فنڈز دینے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے اور وہ سالانہ 450 ملین ڈالر فراہم کرتا ہے.
19 مئی کو ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کو لکھے جانے والے خط میں ٹرمپ نے انتباہ کیا تھا کہ اگر ایک ماہ کے اندر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن میں اہم اصلاحات  کا یقین نہ دلایا گیا تو امریکہ ادارے کی رکنیت پر نظر ثانی اور فنڈز مستقل طور پر روک دے گا.
ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے ابتدا میں کورونا وائرس کے پھیلاو سے نمنٹے کے لیے ناکافی اقدامات کیے.
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے فنڈز روکنے کے اعلان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا وائرس کو روکنے کی کوششوں کے دوران ایسی تنظیموں کے وسائل کم کرنا مناسب نہیں ہے۔

شیئر: