عجائب گھر بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کے قصر الزاہر میں موجود ہے۔(فوٹو ایس پی اے)
مکہ مکرمہ میں سرکاری و نجی دونوں طرح کے کئی عجائب گھر ہیں جو انسانی تہذیب و تمدن کے ارتقا کی کہانی نوادر کی زبانی بیان کر رہے ہیں۔ یہ عجائب گھر خطے کی تاریخ کے بھی عکاس ہیں اور یہاں ثقافتی ورثہ بھی محفوظ ہے۔
عجائب گھر برائے نوادر و آثار قدیمہ
یہ عجائب گھر بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کے قصر الزاہر میں موجود ہے۔
اس عجائب گھر کے قیام کا مقصد مکہ مکرمہ ریجن کی تاریخ و تمدن کو اجاگر کرنا اور معاشرے کو قدیم تاریخ سے آگاہ کرنا ہے۔ اس میں تاریخ کے آغاز سے لیکر عصر حاضر تک مکہ مکرمہ ریجن کی تاریخ، تہذیب و تمدن کو دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ عجائب گھر محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ کے ماتحت ہے۔
تین منزلہ عجائب گھر میں 15ہال ہیں اور ہر ہال مخصوص نوادر کے لیے مختص ہے۔
ایک ہال کا تعلق ماقبل اسلام سے ہے۔ ایک ہال مملکت کے آثار قدیمہ پر مشتمل ہے۔ ایک ہال قرآن کریم کے لیے مخصوص ہے۔ ایک ہال سیرت طیبہ پر ہے۔ ایک حج ہال ہے۔ مسجد الحرام کی تعمیرات سے متعلق بھی ایک ہال ہے۔ایک ہال مکہ مکرمہ کے تاریخی ورثے پر ہے اور ایک ہال میں اسلامی تمدن کواجاگر کیا گیا ہے۔
عجائب گھر شاہی محل میں بنایا گیا ہے جو شاہ عبدالعزیز کے حکم پر 1940 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ ایک عرصے تک مہمان خانے کے طور پر استعمال ہوتا رہا۔ 1958 میں الزاہر مڈل اسکول کے لئے مختص کردیا گیا تھا۔ 4 ستمبر 2006 کو مکہ مکرمہ ریجن کے عجائب گھر برائے نوادر و آثار قدیمہ کا افتتاح ہوا۔
سعودی عرب کے آثار قدیمہ کا ہال جس میں چٹانوں کے نقوش ، قلعوں کے کھنڈر، حج شاہراہوں کے نوادر ، تاریخی اداروں اور مملکت کے مختلف علاقوں میں تاریخی کھدائیوں کے دوران دریافت ہونے والی اشیاء نیز مملکت کے اہم تاریخی قابل دید مقامات کی تصاویر ہیں۔
ماقبل تاریخ ہال
اس میں ماقبل تاریخ کے انسان کا فطری ماحول دکھایا گیا ہے۔ سنگی اشیا رکھی گئی ہیں۔ کھیتی باڑی کے ابتدائی آلات اور جانوروں سے انسانوں کی انسیت کے مناظر دکھائے گئے ہیں۔
جغرافیائی اور طبعی تاریخ کا ہال
اس میں مکہ مکرمہ ریجن کی طبعی اور جغرافیائی تاریخ نیز جنگلی حیاتیات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔
ماقبل اسلام ہال:
اس میں مکہ مکرمہ کے قیام کی کہانی بیان گئی ہے۔ مکہ کے قدیم بازاروں اور انسانی سرگرمیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ خانہ کعبہ کی تعمیر کے حوالے سے بھی بتایا کیا گیا ہے۔
زمانہ جاہلیت ( اسلام کی آمد سے پہلے کا دور ) میں موسم گرما اور موسم سرما کے دوران مکی تاجروں کے خارجی اسفار کے تاریخی واقعات دکھائے گئے ہیں۔ ہاتھیوں کے لشکر کے حملے اور قبل از اسلام عربوں کے مذاہب کا حال بیان کیا گیا ہے۔
سیرت مبارکہ ہال:
اس میں اشرف الانبیا و المرسلین کی سیرت کے بعض روشن پہلو اجاگر کئے گئے ہیں۔ ولادت سے لیکر وفات تک کی زندگی کا نقشہ مرتسم کیا گیا ہے۔
کتابت کے ارتقا کی کہانی بیان کرنے والا ہال
اس میں عربی رسم الخط کی ابتداء اور ارتقاء کی کہانی پیش کی گئی ہے۔ انواع و اقسام کے عربی رسم الخط کے نمونے رکھے گئے ہیں۔ مشہور خطاطوں کے فن پارے بھی رکھے گئے ہیں۔
کرنسی ہال
اسلامی تاریخ کے مختلف ادوار میں جاری ہونے والے اسلامی سکے رکھے گئے ہیں۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کون سا سکہ کون سے دور میں جاری کیا گیا ہے۔
حج ہال:
یہ حج سے متعلق کھلی کتاب ہے۔ اس میں حج شاہراہوں کے نقشے ، تصاویر اور حاجیوں کے آرام کیلئے استعمال کئے جانے والے قلعے اور حج اسفار کی قدیم تصاویر اور مشاعر مقدسہ( منی ، مزدلفہ اور عرفات) کا ماڈل رکھا گیا ہے۔
مسجد الحرام تعمیرات ہال:
اس میں خلفائے راشدین کے عہد سے لیکر سعودی ریاست میں حرم مکی کے توسیعی منصوبوں تک تعمیرات حرم کی کہانی بیان کی گئی ہے۔ اموی دور ، عباسی دور اور خلافت عثمانیہ وغیرہ کی توسیع و تعمیر کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے۔ خانہ کعبہ کی تعمیر کی مرحلہ بہ مرحلہ کہانی اور غلاف کعبہ نیز مسجد الحرام کا ماڈل بھی رکھا گیا ہے۔
سعودی ریاست ہال:
اس میں مملکت سعودی عرب کے قیام سے متعلق واقعات عکس و آہنگ کے ساتھ بیان کیے گئے ہیں۔
تعلیم ہال:
اس میں مکہ مکرمہ میں مختلف ادوار میں تعلیمی نظام اور معروف مدرسو ں کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
مکہ مکرمہ کے ورثے کا ہال:
اس میں مکہ مکرمہ کے قدیم ورثے کے نقوش رکھے گئے ہیں۔ صحرا نشینوں کے زیراستعمال اشیا ، پتوں و چھال سے بنائی جانے والی اشیا، قدیم ہتھیار ، شکار کا سامان، کھیتی باڑی ، کھانا پکانے، روشنی اور زینت کا سامان موجود ہے۔
اسلامی شہ پاروں کا ہال:
اس میں مسلم دنیا کے مختلف ملکوں کے اسلامی تحائف کا انتخاب رکھا گیا ہے۔
ام القریٰ عجائب گھر
یہ مککہ مکرمہ کے النواریہ محلے میں شہری دفاع کے مرکز کے عقب میں واقع نجی عجائب گھر ہے۔ سعودی شہری حسن خوجہ اسے اپنے گھر میں قائم کئے ہوئے ہیں۔ عجائب گھر کا صدر دروازہ مکہ مکرمہ کے قدیم گھروں کی شکل پر بنایا ہے۔
نجی عجائب گھر 4 ہالوں پر مشتمل ہے۔ ایک ہال میں سونے ، چاندی اور تانبے کے سکے رکھے گئے ہیں۔ سعودی حکومت کے جاری کردہ سکے اور کرنسی نوٹ بھی موجود ہیں۔
دوسرا ہال قلمی نسخوں اور اسلحہ پر مشتمل ہے۔ اس میں حدیث، تفسیر ، عربی لغت اور تاریخی دستاویزات کے قلمی نسخے محفوظ ہیں۔ تیسرا ہال تاریخی نوادر کے لیے مخصوص ہے۔ اس میں مٹی کے برتن اور سنگی اشیا رکھی گئی ہیں۔ایک ہال عوامی ورثے کو اجاگر کیا گیا ہے ۔ اس میں گھریلو سامان ، برتن اور قدیم زمانے میں مکہ مکرمہ میں استعمال کی جانی والی کرسیاں رکھی گئی ہیں۔
علاوہ ازیں ریڈیو، ٹیلیفون،اور سماعت کے متعدد آلات نیز پرانی گھڑیاں محفوظ کی گئی ہیں۔
(مکہ کے عجائب گھروں کے بارے میں اردو نیوز کی سیریز کا تیسر حصہ آئندہ اتوار کو شائع کیا جائے گا۔)