سعودی وزیر اسلامی امور و دعوت و رہنمائی ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ نے کہا ہے کہ رواں سال چونکہ حاجیوں کی تعداد بہت کم ہے منیٰ میں مسجد الخیف نہیں کھولی جائے گی۔ اسے کھولنے کی ضرورت ہے اور نہ اس سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو مسجد خیف زائرین کے لیے تیار ہے تاہم اس کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔ دوسری جانب وزیر حج نے بھی عازمین کے نام پیغام جاری کیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق وزیر اسلامی امور آل الشیخ کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کے پیش نظر اس سال مسجد خیف بند رہے گی۔
آل الشیخ نے زوم ایپلی کیشن کے ذریعے منیٰ، مزدلفہ اورعرفات کا ویڈیو لنک کے ذریعے دورہ کیا۔ انہوں نے حج زائرین کے استقبال کے لیے تینوں حج مقامات پر وزارت اسلامی امور کے انتظامات پر اطمینان حاصل کیا-
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شہری دفاع کے محکمے نے حج کرنے والوں کی امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے منی میں سہولتیں میں اضافہ کیا ہے۔
شہری دفاع کے کمانڈر میجر جنرل حمود الفرج نے بتایا کہ شہری دفاع کی ٹیمیں اور یونٹس اپنے فرائض ادا کرنے کے لیے پوری طرح سے تیار ہیں۔
دریں اثنا وزیر حج ڈاکٹر محمد صالح بنتن نے اپنے پیغام میں کہا کہ ’کورونا وبا کے ماحول میں غیرمعمولی حالات میں فریضہ حج کی ادائیگی کی جا رہی ہے- آپ لوگ سب سے پہلے اللہ کے مہمان ہیں پھر خادم حرمین شریفین اور ان کے بعد وطن عزیز مملکت کے مہمان ہیں۔
مزید پڑھیں
-
’حج کے لیے نام آنے کی توقع نہیں تھی‘Node ID: 495126
وزیر حج نے مزید کہا کہ ’آپ لوگ ہماری خوشیوں کے امین ہیں۔ ہم آپ میں سے ایک، ایک حاجی کا سر چومنا چاہیں گے کیونکہ آپ کا رتبہ بلند ہے۔
پیغام کے آخر میں انہوں نے کہا کہ ’تمام فرزندان وطن یہاں حجاج کی خدمت، مدد اور سہولت رسانی کے لیے ہیں‘-
یاد رہے کہ سعودی حکومت نے منی میں عازمین حج کی سہولتوں میں اصافے کے لیے غیرمعمولی انتظامات کیے ہیں۔