آئندہ اطلاعات تک تمام بین الاقوامی پروازیں معطل رہیں گی۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی سول ایوی ایشن (جی اے سی اے )نے اکتوبر سے بین الاقوامی فلائٹس کی بحالی کی خبروں کو من گھڑت قرار دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جی اے سی اے کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ افواہوں پر کان نہ دھریں۔ ایسا کو ئی سرکلر جاری نہیں کیا گیا۔
گذشتہ ہفتوں سے سوشل میڈیا پر بے بنیاد اور من گھڑت خبروں کی تشہیر کی جا رہی ہے کہ سعودی عرب سے بین الاقوامی پروازوں کی بحالی اکتوبر سے ہو گی۔
جی اے سی اے کے عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پروازوں کی بحالی کا فیصلہ کورونا وائرس کیسز کی تعداد سے مشروط ہے جو ’تین ہندسوں پر آنا چاہئے‘، یعنی کیسز کی تعداد یومیہ چند سو تک محدود ہونے تک مشروط ہے۔
جنرل اتھارٹی سول ایوی ایشن نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے جعلی سرکلر کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بین الاقوامی پروازیں شروع کرنے سے پہلے باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔
جی اے سی اے کے ترجمان ابراہیم بن عبد اللہ الرووسہ نے عرب نیوز کو بتایا کہ سرکلر ’مکمل طور پر بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔‘
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاو کی روک تھام کی غرض سے سعودی عرب نے 15 مارچ 2020 سے بین الاقوامی پروازیں معطل کردی تھیں۔
جس کے بعد 31 مئی سے اندرون ملک پروازویں مکمل ایس او پیز کے ساتھ دوبارہ بحال کی گئی ہیں جب کہ بین الاقوامی پروازوں کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا۔
انہوں نے جنرل اتھارٹی کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے ایک ٹویٹ شیئر کیا جس میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے سرکلر کو غلط بتایا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے پہلے بھی کہا تھا کہ بین الاقوامی پروازوں کے دوبارہ شروع ہونے کی کوئی خاص تاریخ نہیں دی گئی۔
آئندہ اطلاعات تک تمام بین الاقوامی پروازیں معطل رہیں گی تاہم انسانی امداد، ہنگامی صورت حال ، طبی انخلا کی پروازوں اور گھر واپس جانے کے خواہشمند یا کسی وجہ سے رکے ہوئے شہریوں اور غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے لئے پروازوں کا سلسلہ جاری ہے۔