چالان پر اعتراض ابشرسسٹم سے کرنا ممکن ہے(فوٹو، سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں ٹریفک خلاف ورزیوں پر جرمانے کی ادائیگی کے حوالے سے ادارہ ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ چالان کی رقم قسطوں میں ادا کرانے کا کوئی قانون نہیں۔ رقم یکمشت ادا کرنا ضروری ہے۔
ویب نیوز ’عاجل ‘ نے ٹریفک پولیس کی جانب سے ٹوئٹر پر ایک شہری کے سوال جس میں دریافت کیا گیا تھا کہ ’میرے ذمہ ٹریفک خلاف ورزیوں کی مد میں 20 ہزار ریال جمع ہیں کیا یہ ممکن ہے کہ میں چالان کی رقم قسطوں میں جمع کردوں‘۔
سوال کا جواب دیتے ہوئے ادارہ ٹریفک پولیس کی جانب سے کہا گیا ’چالان کی یکمشت ادائیگی ہی قابل قبول ہوگی۔ متعدد چالان ہونے کی صورت میں ہرایک کی ادائیگی جدا جدا کی جائے اس کے بغیر ’ابشر‘ سسٹم سے سرکاری امور کی انجام دہی ممکن نہیں ہوگی‘۔
واضح رہے سعودی عرب میں ٹریفک قوانین پر کیے جانے والے بیشتر چالان خودکار طریقے سے کیے جاتے ہیں ٹریفک سگنل توڑنے پر 3 ہزار ریال کا چالان ہوتا ہے۔
ٹریفک سگنل بند ہونے کی صورت میں قبل ازیں دائیں جانب مڑنے پر چالان نہیں ہوتا تھا تاہم جب سے خلاف ورزیوں کا اندراج ڈیجیٹل طور پر شروع کیا گیا ہے دائیں جانب مڑنے سے قبل اگر گاڑی کو10 سیکینڈ کےلیے مکمل طور پر روکنا لازمی ہے۔
مقررہ مدت کےلیے گاڑی نہ روکنے یا تیزی سے ٹرن لینے پرخودکارطریقے سے چالان ریکارڈ کردیاجاتاہے جو 3 ہزار ریال ہے۔ ٹریفک خلاف ورزیوں پرکیے جانے والے چالان کے خلاف محکمہ کی جانب سے اپیل کا حق دیاجاتا ہے اس ضمن میں ’ابشر‘ سسٹم پر یہ سہولت موجود ہے۔
چالان پر اعتراض دائر کرنے کے بعد سسٹم خودکارطریقےسے دن اور وقت مقرر کرکے اپیل دائر کرنے والے مطلع کردیاجاتاہے۔ بعدازاں اس حوالے سے متعلقہ کمیٹی چالان کے تمام ثبوت جن میں جگہ اور خلاف ورزی کی تصاویر شامل ہوتی ہیں کا جائزہ لینے کے بعد ثبوت اعتراض کرنے والے کو فراہم کیے جاتے ہیں اگر خلاف ورزی درست نہیں ہوتی تو چالان منسوخ کردیاجاتاہے۔