Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آج میرا مشکل اور اذیت سے بھرا وقت ختم ہوا: عتیقہ اوڈھو

’ہمیشہ عدالتوں کی عزت کرتی رہی ہوں اور آج ان ہی عدالتوں نے مجھے انصاف دیا‘ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری کی نامور اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے اپنے حق میں فیصلہ آنے کے بعد اردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ یہ ایک تاریخی اور علامتی فیصلہ ہے کیونکہ ایسا کبھی ہوا نہیں۔‘
عتیقہ اوڈھو نے مزید کہا کہ ’آج جو فیصلہ آیا ہے وہ عوامی مفاد میں آیا ہے۔ یہ کیس صرف میرے بارے میں نہیں ہے مجموعی طور پر عدالتی نظام کے ذریعے انصاف کے حصول کی کوشش کرنے والے ہر پاکستانی کا کیس ہے کہ وہ عدالتوں سے کیا امیدیں رکھتے ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’میں تو ہمیشہ عدالتوں کی عزت کرتی رہی ہوں اور قانون کو فالو کیا ہے۔ آج ان ہی عدالتوں نے مجھے انصاف دیا ہے۔‘
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ’یہ کیس کیسے بنا اس پر بات نہیں کروں گی۔ جس کو دلچسپی ہو وہ عدالت سے ریکارڈ لے کر ضرور دیکھے۔ میں صرف فیصلے پر ہی فوکس کروں گی کیونکہ میرے لیے مشکل اور اذیت سے بھرا  ہوا وقت ختم ہوا ہے۔‘
اداکارہ نے کہا کہ ’میں نے جن حالات کا سامنا کیا وہ سب کے سامنے ہے۔ کوئی ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ عدالتوں میں بھی سب کے سامنے جاتی تھی لیکن اس معاملے پر کبھی بات نہیں کی لیکن لوگوں نے اس کے بارے میں کھل کر بات کی اور اسے نا انصافی قرار دیا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’یہ تاریخ میں اس لیے بھی یاد رکھا جائے گا کہ یہ ایک جھوٹا کیس تھا۔ جس میں درجن سے زائد جج تبدیل ہوئے دو سو سے زیادہ پیشیاں ہوئیں۔ ‘
’یہ زیادتی تو تھی کہ مجھے اتنا عرصہ اذیت سے گزرنا پڑا لیکن جن جج صاحب نے آج فیصلہ دیا ان کی تعریف بھی بنتی ہے۔ یہ بھی وہی عدالت ہے۔‘
ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ’وہ اس کیس کے پیچھے کرداروں کے نام نہیں لینا چاہیں گی یہ میڈیا کہ ذمہ داری ہے کہ ان سے بات کرے کہ آپ نے ایک خاتون پر یہ ظلم کیوں کیا ہے۔‘

اداکارہ نے کہا کہ یہ تاریخ میں اس لیے بھی یاد رکھا جائے گا کہ یہ ایک جھوٹا کیس تھا (فوٹو: ٹوئٹر)

عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ جو لوگ سمجھتے ہیں کہ عدالتوں سے انصاف نہیں ملتا تو وہ یقین رکھیں کہ عدالتوں سے انصاف ملتا ہے۔ ’میرے خلاف اختیارات کا غلط استعمال ہوا تھا آج عدالت نے اس کا بھی جواب دے دیا ہے۔‘
خیال رہے راولپنڈی کی ایک سول عدالت نے پاکستان میں ڈرامہ و فلم انڈسٹری کی نامور اداکارہ عتیقہ اوڈھو کو 9 سال بعد دو بوتل شراب کیس میں باعزت بری کردیا ہے۔
یہ فیصلہ سنانے میں 9 سال 2 ماہ اور 14 روز کا وقت لگا۔ 
عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اداکارہ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں لہذٰا اُنہیں بری کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے سوموٹو حکم پر 7 جون 2011 کو اداکارہ عتیقہ اوڈھو کے خلاف تھانہ ایئرپورٹ پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔

شیئر: