ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک ہی منصوبہ ہے اور ہم جانتے ہیں کہ یہ کارآمد ہوگا، ہمیں ہر کسی کے تعاون کی ضرورت ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ دنیا میں 90 فیصد سے زائد ممالک کا صحت کا نظام کووڈ-19 کی وجہ سے خراب ہوچکا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے صحت کے نظام پر پڑنے والے اثرات تشویش کا باعث ہیں اور گزشتہ دو دہائیوں میں حاصل کیے فوائد یک دم ختم ہوسکتے ہیں۔
یورپی کمیشن نے کا کہنا ہے کہ وہ کورونا وائرس کی ویکسین کی خریداری کے لیے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کو 40 کروڑ یورو کی مدد فراہم کرے گا۔
روئٹرز کے مطابق ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ جرمنی ویکسین کے اس معاہدے میں شامل ہوگیا ہے جبکہ ایجنسی یورپی یونین کے ساتھ ابھی مذاکرات کر رہی ہے۔
دوسری طرف جان ہاپکنز یونیورسٹی کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اب تک اڑھائی کروڑ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ ہلاکتیں آٹھ لاکھ 49 ہزار سے بڑھ چکی ہیں۔
امریکہ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 60 لاکھ ہو چکی ہے جبکہ ایک لاکھ 83 ہزار 579 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکہ کے بعد برازیل میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں جہاں 39 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر جبکہ ایک لاکھ 21 ہزار 381 ہلاک ہوئے ہیں۔
انڈیا شدید متاثر ہونے والے ممالک میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو نہیں پایا جا سکا۔ انڈیا میں اب تک 36 لاکھ 21 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 64 ہزار 414 ہے۔