وزیر اعظم عمران خان نے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عاصم سلیم باجوہ کا استعفیٰ مسترد کر دیا ہے۔
ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق معاون لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عاصم سلیم باجوہ نے آج جمعے کو وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا جو وزیر اعظم نے قبول نہیں کیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے جو ثبوت اور وضاحت پیش کی گئی ہے وہ اس سے مطمئن ہیں لہٰذا وزیر اعظم نے انہیں بطور معاون خصوصی کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے ۔
مزید پڑھیں
-
شبلی فراز وزیر اطلاعات، عاصم باجوہ معاون خصوصی تعیناتNode ID: 474936
-
نئے وزرا کے آنے سے وزارت اطلاعات میں تبدیلی آئے گی؟Node ID: 475046
-
’آپ کو پیزا کون سا پسند ہے؟‘Node ID: 502351
لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے جمعرات کو وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے یہ اعلان پاکستان کے نجی ٹی وی چینلز 'اے آر وائی' اور 'جیو نیوز' کو دیے گئے انٹرویوز میں کیا تھا، تاہم ان کا یہ کہنا تھا کہ وہ بطور چیئرمین سی پیک اتھارٹی اپنا کام جاری رکھیں گے۔
اس سے قبل لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے ٹویٹ کرتے ہوئے اپنے اور اپنے خاندان کے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی تھی اور وضاحت جاری کی تھی۔
نجی ٹی وی چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ'انہوں نے اپنے خاندان کے ساتھ مشورے کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے اور اپنی پوری توجہ سی پیک اتھارٹی پر دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ 'وہ وزیر اعظم عمران خان کو اپنا استعفیٰ پیش کریں گے اور ان سے درخواست کریں گے کہ ان کو صرف سی پیک اتھارٹی میں ہی کام کرنے دیں کیونکہ اس وقت سی پیک اتھارٹی پر بہت زیادہ توجہ چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ ’وزارت اطلاعات میں اور بھی قابل لوگ ہیں وہ کام میں ان کے لیے چھوڑوں گا اور میں اپنی توجہ سی پیک پر مرکوز کروں گا۔‘
I strongly rebut the baseless allegations levelled against me and my family.Alhamdolillah another attempt to damage our reputation belied/exposed.I have and will always serve Pakistan with pride and dignity. pic.twitter.com/j185UoGhx1
— Asim Saleem Bajwa (@AsimSBajwa) September 3, 2020
قبل ازیں عاصم سلیم باجوہ نے چند دن پہلے ایک ویب سائٹ پر چھپنے والی خبر کے حوالے سے چار صفحات پر مشتمل تردیدی بیان جاری کیا تھا۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ’وہ صحافی احمد نورانی کی خبر کی تردید کرتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’انھوں نے عزت اور وقار کے ساتھ پاکستان کی خدمت کی ہے اور کرتے رہیں گے۔‘
27 اگست کو صحافی احمد نورانی کی جانب سے فیکٹ فوکس نامی ویب سائٹ پر ایک رپورٹ شائع کی گئی جس میں عاصم سلیم باجوہ کے خاندانی کاروباری معاملات پر بات کی گئی تھی۔
معاون خصوصی نے اپنے بیان میں کہا کہ ’الحمد للہ میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش بے نقاب ہو گئی ہے۔‘
