پروفیسر نیتھن ہڈسن کے مطابق خوش رہنے کا تعلق کسی مخصوص شخصیت سے نہیں بلکہ ان سرگرمیوں سے ہے جو کسی کے ساتھ مل کر کی جاتی ہیں۔
شخصیت اور نفسیات سے متعلق امریکی جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اکثر اوقات لطف انگیز سرگرمیاں اپنے دوستوں کے ساتھ ہی کی جاتی ہیں جبکہ اہل خانہ کے ساتھ روز مرہ کے کام نمٹانے میں وقت گزر جاتا ہے۔
پروفیسر ہڈسن کا کہنا ہے کہ اگر بچوں اور شریک حیات کے ساتھ بھی لطف انگیز سرگرمیوں میں مشغول ہوا جائے تو ایسا کرنا یقیناً خوشی کا باعث ہوتا ہے۔
تحقیق کے نتائج چار سو سے زائد افراد کے تجربات پر مبنی ہیں جن سے دوستوں اور اہل خانہ کے ساتھ بتائے گئے لمحات سے متعلق سوالات پوچھے گئے تھے۔
عموماً فیملی کے ساتھ زیادہ وقت روز مرہ کے معمولات نمٹانے میں گزر جاتا ہے۔ فوٹو ان سپلیش
تحقیق کے شرکا سے دوستوں اور فیملی ممبران کے ساتھ کی جانے والی سرگرمیوں کے بارے میں بھی سوال کیا گیا تھا۔
شرکا نے ان سرگرمیوں پر اپنے تاثرات کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جس کی بنیاد پر پروفیسر ہڈسن اور ساتھی محققین نے شرکا کی خوشی کا اندازہ لگایا۔
تحقیق کے مطابق دوستوں کے ساتھ گزارے گئے 65 فیصد لمحات لطف اندوز سرگرمیوں میں بتائے گئے جبکہ فیملی کے ساتھ صرف 28 فیصد تجربات اس نوعیت کے تھے۔
بچوں کے ساتھ بھی زیادہ تر وقت روز مرہ کے معمولات نمٹاتے ہوئے گزارا جاتا ہے۔
پروفیسر ہڈسن کے مطابق بچوں اور شریک حیات کے ساتھ وقت گزارتے ہوئے مثبت سرگرمیوں کو یقینی بنایا جائے جو زیادہ سے زیادہ خوشی کا باعث بنتی ہیں۔