Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'ناخنوں کو رنگنے کا انداز ہوا پرانا'

نیل آرٹ ایکسپرٹ پنکی کہتی ہیں کہ ناخنوں کو رنگنے کا انداز پرانا ہو گیا ہے اور اب تو مختلف ڈیزائنوں سے ناخنوں کو آراستہ کرنے پر توجہ دی جارہی ہے۔
ناخنوں کی جدید فیشن کے مطابق مختلف پیٹرن سے آرائش نیل آرٹ کہلاتا ہے۔
پنکی نیل آرٹ کو مینی ایچرآرٹ کہتی ہیں ان کے مطابق 'نیل آرٹ کے لیے ناخنوں کا لمبا ہونا ضروری نہیں ہے، خواتین کے کٹے ہوئے چھوٹے ناخنوں کو خوبصورت بنانا بھی نیل آرٹ کا کمال ہے۔'
وہ کہتی ہیں کہ ناخنوں پر آرائش کرنا ایک ایسا ہنر ہے جس کو سستے سے سستا اور مہنگے سے مہنگا بھی کیا جا سکتا ہے، یعنی چھوٹے چھوٹے سستے رنگ برنگے موتیوں اور نیم قیمتی پتھروں سے بھی سجایا جا سکتا ہے۔
ناخنوں کی سجاوٹ اور بناوٹ کی مہارت کے لیے بہت سارے اوزار استعمال ہوتے ہیں جس میں باریک برش کے علاوہ پتھر چپکانے کے لیے خاص گوند قابل ذکر ہیں۔
ان کے مطابق ناخن کسی بھی رنگ میں لگوائے جا سکتے ہیں اور نیل آرٹ کے لیے ضروری نہیں کہ کوئی تقریب ہی ہو بلکہ آپ اپنے شوق کو تسکین دینے کے لیے کبھی بھی اپنے ناخنوں پر ڈیزائن بنوا سکتی ہیں۔
نیل بائیٹرز یعنی ناخن چبانے والوں کا ایک اہم مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ ان کے ناخن نہیں بڑھتے لیکن مستقل نیلز ایکسٹینشن لگوانے سے ان کا یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے اس سے نہ صرف ناخن تین ماہ میں بڑھ سکتے ہیں بلکہ ان کی ناخن چبانے کی عادت بھی چھوٹ جانے کا امکان ہوتا ہے۔

'ناخنوں پر آرائش کرنا ایک ایسا ہنر ہے جس کو سستے سے سستا اور مہنگے سے مہنگا بھی کیا جا سکتا ہے۔' فوٹو: انسپلیش

مستقل ایکسٹیشن کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اپنی مرضی کے مطابق ناخنوں کو شیپ دی اور لمبائی رکوائی جا سکتی ہے۔
'پرمانینٹ نیلز ایکسٹیشن لگوانے کے بعد ان کی فلنگ کروانا بہت ضروری ہوتی ہے جب آپ کا ناخن بڑھتا ہے تو یہ نیل بھی بڑھتا ہے یوں اوریجنل ناخن کے پچھلے حصے میں ایک گیپ آجاتا ہے جس کی فلنگ کروانا بے حد ضروری ہوتا ہے۔'
پنکی مزید کہتی ہیں کہ ناخنوں پر مستقل ایکسٹینشن لگوائیں تو انہیں چھ ماہ سے زیادہ نہ رکھیں چھ ماہ کے بعد اتروا دیں اورایک مہینے کا گیپ دے کر پھر دوبارہ سے ایکسٹینشن لگوا لیں اس سے ناخنوں کے خراب ہونے کا خطرہ باقی نہیں رہے گا۔
نیل کلر لگانے کا صحیح طریقہ بتائے ہوئے انہوں نے کہا کہ ناخن لگانے سے قبل آپ بیس کوٹ لگائیں اس کے بعد نیل پالش لگائیں پھر ٹاپ کوٹ لگائیں۔

'نیل آرٹ کا سارا سامان باہر سے آتا ہے۔' فوٹو: انپلیش

بیس کوٹ لگانے سے آپ کا ناخن پیلا نہیں پڑے گا اگر بیس کوٹ کے بغیر نیل کلر اپیلائی کرتے رہیں تو ناخن پیلے پڑ جاتے ہیں بعض اوقات اتنے پیلے پڑ جاتے ہیں کہ بفنگ کرنے سے بھی یہ صاف نہیں ہوتے۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ جو لڑکیاں گھروں میں خود ہی ناخن لگا لیتی ہیں اس کا کوئی نقصان ہوتا ہے تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بالکل ہوتا ہے۔
لڑکیاں بازار سے نیلز خرید لاتی ہیں اور گلُو کے ساتھ اسے اپنے ناخنوں پر چپکا لیتی ہیں اب جہاں سے ناخن کی نشوونما ہو رہی ہوتی ہے گوند وہاں جانا شروع ہوجاتی ہے جس سے نیل کی نشوونما رک جاتی ہے۔
لہٰذا ایسا رسک نہیں لینا چاہیے۔ جو اس ناخنوں کے ماہرین ہیں انہی کے پاس جانا چاہیے۔
بعض اوقات لڑکیاں ایسے سیلونز میں چلی جاتی ہیں جہاں ایکسپرٹ نہیں بیٹھے ہوتے وہ ناخنوں کا ستیا ناس کر دیتے ہیں انہیں تو یہ بھی پتا نہیں ہوتا کہ بفنگ کتنی کرنی ہے۔ ناخنوں کے معاملے میں کم یا زیادہ پیسے مت دیکھیں بلکہ یہ دیکھیں کہ اس کام کا ایکسپرٹ کون ہے۔
پنکی مزید کہتی ہیں کہ ناخنوں کو سجانے کے لیے لوہے کے رنگ برنگے ذرات کے علاوہ سٹونز، گلٹر اور مختلف ڈیزائنز پر مبنی سٹیکروں کی مدد لی جاتی ہے۔
 جیسا کہ شادیوں کا سیزن شروع ہونے والا ہے اب ناخنوں پر گہرے رنگوں کے ڈیزائن بنوانے پر زیادہ توجہ دی جائے گی جبکہ گرمیوں میں ہلکے رنگوں کے ڈیزائن بنائے جاتے ہیں اس بار ناخنوں پر ڈیزائن بنانے کے لیے لال رنگ خاصا مقبول رہے گا۔

ناخنوں کی سجاوٹ اور بناوٹ کی مہارت کے لیے بہت سارے اوزار استعمال ہوتے ہیں۔ فوٹو: انسپلیش

پنکی کہتی ہیں کہ نیل آرٹ کے لیے اتنے ڈیزائنز موجود ہیں کہ سمجھ نہیں آتی کہ کون سا ڈیزائن کس کے ناخن پر بنائیں اور کونسا چھوڑیں۔
 ان کے پاس لڑکیاں خود ڈیزائنز لے کر آتی ہیں لیکن ان کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ نہ صرف ان کی مرضی کے مطابق نیلز پر ڈیزائن بنائیں بلکہ اپنے بنائے ہوئے ڈیزائنز بھی متعارف کروائیں۔
پنکی کہتی ہیں کہ خوشی کی بات ہے کہ نیل آرٹ میں خواتین کی ایک بڑی تعداد دلچسپی لے رہی ہے، ایک وقت تھا جب خواتین چہرے پر خاصی توجہ دیتی تھیں لیکن اب چہرے کے ساتھ ساتھ ہاتھوں اور ناخنوں کی صاف ستھرائی اور خوبصورتی کے لیے بھی کافی سنجیدہ دکھائی دیتی ہیں۔
پنکی یہ بھی بتاتی ہیں کہ نیل آرٹ کا سارا سامان باہر سے آتا ہے۔ اگر پاکستان میں اس ہنر کا سامان مل رہا ہو تو سمجھ جائیں کہ یہ چین کا ہے۔ ناخن لگوانا ہر طبقے کی خاتون افورڈ کر سکتی ہے۔ یہ کام  پانچ روپے سے لے کر ہزاروں روپے تک ہوتا ہے۔
لڑکیاں مینی کیور اور پیڈی کیور مہینے میں دو بار کروائیں، بفنگ اور مساج کو معمول بنا لیں۔
پنکی کے مطابق نیل آرٹ باہر کے ممالک میں باقاعدہ طور پر سکھایا اور پڑھایا جا تا ہے۔ امتحانات ہوتے ہیں اور پھر مقابلے، ہمارے ہاں چونکہ لڑکیاں بہت خوبصورت مہندی لگاتی ہیں اس لیے وہ نہ صرف اس ہنر کو جلدی سیکھ لیتی ہیں بلکہ بہتر انداز میں کر بھی لیتی ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں