انڈین اداکارہ کنگنا رناوت اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے اکثر خبروں اور سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کی زد میں رہتی ہیں۔
کنگنا رناوت کا شمار ان چند بالی وڈ اداکاراؤں میں ہوتا ہے جنھوں نے سشانت سنگھ کی خودکشی کے بعد بالی وڈ میں ہونے والی مبینہ اقربا پروری اور متعصبانہ رویوں کے حوالے سے سوشل میڈیا پر آواز اٹھائی۔
کنگنا رناوت نے گذشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ’ اگر اُنہیں کسی نے لڑاکا ثابت کر دیا تو وہ اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ بند کر دیں گی، انہوں نے لڑائی کبھی شروع نہیں کی مگر وہ ہر لڑائی ختم ضرور کرتی ہیں۔ یہ اُن کے مذہب میں ہے کہ جب کوئی آپ سے لڑے یا مقابلہ کرے تو آپ کو لڑائی سے انکار نہیں کرنا چاہیے۔
اس حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’کچھ عرصے سے مجھے بطور لڑاکا شخصیت ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے مگر اس میں کوئی سچائی نہیں ہے اُن کے ماضی میں ایسی کوئی مثال نہیں ملتی کہ کبھی اُنہوں نے خود سے لڑائی شروع کی ہو۔‘
پاکستان کے سابق کرکٹر وسیم اکرم کی اہلیہ شنیرا اکرم نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ’مان لیا کہ آپ خود سے لڑائی شروع نہیں کرتیں لیکن آپ مدر ٹریسا بھی نہیں ہیں، جنہوں نے اپنی ساری زندگی انسانیت کی خدمت کے لیے وقف کی۔‘
You may not start fights, but you’re not exactly Mother Teresa now are you... https://t.co/CQE0fbL9lP
— Shaniera Akram (@iamShaniera) September 21, 2020
شنیرا کا بیان سامنے آتے ہی سوشل میڈیا صارفین میں سے کئی بہت خوش ہوئے اور اکثر انہیں بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت سے دور رہنے کا مشورہ بھی دیتے نظر آئے۔ مجموعی طور پر زیادہ تر صارفین کا کہنا تھا کہ ’بھابھی شنیرا نے اتنا بہترین جواب دے کر ہمارا دل خوش کر دیا ہے۔‘
ٹوئٹر صارف علی رفیق نے لکھا کہ ’بھابھی بردارنہ مشورہ ہے کہ کنگنا رناوت جیسے لوگوں سے دور ہی رہیں تو اچھا ہے۔ ان کی اپنی کوئی عزت نفس نہیں ہے‘
نوشین نے اس حوالے سے شنیرا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’آپ ایسے عجیب لوگوں سے بات ہی کیوں کرنا چاہتی ہیں جب آپ کے بات کرنے کا کوئی مقصد ہی نہیں بنتا تو‘
پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کے علاوہ پڑوسی ملک کے صارفین بھی شنیرا کو اس معاملے سے دور رہنے کی نصحیت کرتے نظر آئے۔ ٹوئٹر صارف انیمکھ نے لکھا کہ ’آپ کو اپنے ملک پر دھیان دینا چاہیے نہ کہ ہمارے ذاتی معملات میں، ہم اسے زیادہ بہتر طریقے سے سنبھال سکتے ہیں آپ اس سے دور ہی رہیں۔‘