Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریئل اسٹیٹ کے معاہدے ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے مستثنیٰ قرار

سعودی عرب میں رواں سال جولائی میں 15 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس نافذ کیا گیا۔ فوٹو: اے ایف پی
سعودی عرب میں ریئل اسٹیٹ کے  کاروباری معاہدوں کو 15 فیصد ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے استثنا دے کر پانچ فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جمعے کو جاری کیے گئے شاہی فرمان میں ریئل اسٹیٹ کو ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے چھوٹ دی گئی۔
سعودی عرب کورونا وائرس سے دوران تیل کی کم قیمتوں کی وجہ سے متاثرہ معیشت کی مکمل بحالی کے لیے کوشاں ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خزانہ نے ٹویٹ کیا کہ اس شاہی فرمان کا مقصد ایسے شہریوں کی مدد کرنا بھی ہے جو اپنے لیے گھر خریدنا چاہتے ہیں۔

 

وزیر خزانہ محمد الجادان نے لکھا کہ ’شاہی فرمان کا مقصد شہریوں کی مدد اور ان کے بوجھ کو کم کرنا ہے اور ان کو اپنے گھر خریدنے کے قابل بنانا ہے۔ اس فیصلے سے رہائشی اور کمرشل زمین کے کاروبار کو وسعت دے کر مملکت کی معیشت کو ترقی دینے میں مدد لی جائے گی۔‘
شاہی فرمان کے مطابق ایسے شہری جو اپنا پہلا رہائشی گھر خرید رہے ہوں اور اس کی مالیت دس لاکھ ریال تک ہو، ان کے ٹیکس حکومت ادا کرے گی۔
سعودی عرب میں حکومت نے تیل کے علاوہ دیگر ذرائع سے ریونیو بڑھانے کے لیے جولائی میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس کو بڑھا کر 15 فیصد کر دیا تھا تاہم اس فیصلے سے اندرونی ملک خریداری کے رجحان میں کمی دیکھی گئی۔
عرب نیوز کے مطابق ہاؤسنگ کے وزیر نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے سعودی شہریوں میں ذاتی رہائشی گھروں کی خریداری کا رجحان بڑھے گا اور سنہ 2030 تک مملکت میں 70 فیصد لوگوں کے پاس اپنے گھر ہوں گے۔
سعودی عرب آئندہ سال کے بجٹ میں اخراجات میں ساڑھے سات فیصد کٹوتی کا ارادہ رکھتا ہے۔

شیئر: