Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حادثے میں زخمی ہونے والے بھکاری سے ہزاروں روپے برآمد

بھکاری کی جیب سے 500، 100 اور 50 روپے کے نوٹوں کے بنڈل برآمد ہوئے (فوٹو: فیس بک)
کوئٹہ میں سڑک حادثے میں زخمی ہونے والے ایک ایسے بھکاری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس کی جیبوں سے بھاری رقم برآمد ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق بھکاری کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر طارق ہسپتال کے قریب سڑک عبور کرتے ہوئے موٹر سائیکل کی ٹکر سے شدید زخمی ہوا اور کومہ میں چلا گیا۔ ایف سی اہلکاروں نے ریسکیو ٹیم کو اطلاع دی جس نے موقع پر پہنچ کر زخمی کو ایمبولینس میں سول ہسپتال کوئٹہ کے شعبہ حادثات پہنچایا۔
شعبہ حادثات میں تعینات پولیس اہلکار عبدالواجد نے اردو نیوز کو بتایا کہ زخمی بھکاری کے سر پر شدید چوٹ لگی جس کی وجہ سے وہ ہوش میں نہیں تھا جبکہ ان کا ایک بازو بھی ٹوٹ گیا تھا۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد بھکاری کو ٹراما سینٹر کے انتہائی نگہداشت وارڈ منتقل کردیا گیا۔

 

پولیس کے مطابق ہسپتال کے شعبہ حادثات میں زخمی ہونے والے شخص کی شناخت کے لیے جیب کی تلاشی لی گئی تو کپڑوں اور واسکٹ کی جیبوں سے بھاری رقم برآمد ہونے پر وہاں موجود طبی عملے کے ارکان، پولیس اور ریسکیو اہلکار حیران رہ گئے۔ جیب سے ملنے والی رقم میں 500، 100 اور 50 روپے کے نوٹوں کے بنڈل جبکہ بڑی تعداد میں سکے بھی شامل تھے۔ گنتی کی گئی تو یہ رقم پچاسی ہزار روپے سے زائد بنی۔
عبدالواجد نے مزید بتایا کہ ہسپتال کے شعبہ حادثات میں کسی نے بھکاری کی ویڈیو بنائی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تاہم انہوں نے بتایا کہ ویڈیو کے ساتھ کچھ لوگوں نے سوشل میڈیا پر جھوٹ لکھا ہے کہ بھکاری کی جیب سے لاکھوں روپے ملے ہیں۔
بھکاری کی شناخت شاہ محمد کے نام سے ہوئی ہے جو کوئٹہ کے علاقے بھوسہ منڈی کے رہائشی ہیں۔
ہسپتال میں زخمی ہونے والے شخص کے بیٹے نے پولیس کو بتایا کہ ان کے والد کا دماغی توازن درست نہیں تھا اور وہ گھر سے باہر نکل کر لوگوں سے پیسے مانگتے تھے مگر کبھی گھر والوں کو پیسے نہیں دیے۔ وہ کسی کو اپنی جیبوں کی تلاشی بھی نہیں لینے دیتے تھے۔ کوئی ان کے قریب جاتا تو وہ لڑنا جھگڑنا شروع کر دیتے۔
عبدالواجد کے مطابق رقم اور دوسری چیزیں تھانہ کیچی بیگ کے حوالے کردی گئی ہیں۔ کیچی بیگ پولیس کے ایک اہلکار نے اردو نیوز کو بتایا کہ موٹر سائیکل سوار فرار ہو گیا تھا، تاہم مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
سوشل میڈیا پر بھی صارفین اس خبر کے حوالے سے اظہار خیال کر رہے ہیں۔ میاں جہانزیب احمد نے طبی عملے کے رویے اور مریض کی پرائیویسی توڑنے پر تنقید کی۔ ایک اور صارف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ مریض درد میں مبتلا ہے اور طبی عملے کے ارکان ہنس رہے ہیں۔

نواز بلوچ نے لکھا کہ اصل میں اس بھکاری کے بیگ سے برآمد ہونے والی یہ رقم پیسے نہیں بلکہ ہمارے عقل و شعور کا جنازہ ہے کیونکہ ہم اپنے ارد گرد مستحق لوگوں کو چھوڑ کر اس طرح کے پیشہ ور بھکاریوں کے ہاتھوں لٹ جاتے ہیں۔
ایک صارف نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنا مال دار بھکاری؟ زاہد نامی صارف نے لکھا کہ اب بندہ کس پر اعتبار کرے؟

شیئر:

متعلقہ خبریں