ڈاکٹر فیصل سلطان نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ پُرہجوم جگہوں پر ماسک لازمی استعمال کریں (فوٹو: ٹوئٹر)
کورونا وائرس کی دوسری لہر کی وجہ سے حکومت نے ملک میں پابندیاں سخت کرنے پر مشاورت شروع کر دی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ’پاکستان میں کورونا وائرس کی دوسری لہر بتدریج شروع ہو چکی ہے۔‘
’کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں اموات بڑھ رہی ہیں اور ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح جو پہلے دو فیصد سے کم تھی اب ڈھائی سے پونے تین فیصد تک پہنچ چکی ہے۔‘
ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق ’ایک بات اب واضح ہو رہی ہے کہ چند دن قبل کورونا کیسز کی تعداد 400 یا 500 کے قریب تھی جبکہ اب یہ تعداد 700 اور 750 تک پہنچ چکی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’وبا میں اضافے کو روکنے کے لیے کاروباری سرگرمیوں اور اوقاتِ کار میں کمی کے لیے مشاورت کی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے صوبوں سے بھی سفارشات طلب کی گئی ہیں۔‘
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ ’اب پابندیوں کو سخت کرنا ناگزیر ہوتا جا رہا ہے۔ بدھ کے روز تمام صوبوں اور مقامی انتظامیہ سے مشاورت کے بعد سفارشات کو حتمی شکل دی جائے گی۔‘
’کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے نئی پابندیوں اور سفارشات کی حتمی منظوری نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں دی جائے گی۔‘
ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ’لوگوں کی جانب سے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر کی پابندی نہیں کی جا رہی ۔‘
’کورونا وائرس کی دوسری لہر کو روکنے کے لیے عوام کو احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنانا ہوگا۔‘
انہوں نے کہا کہ ‘جن علاقوں اور شہروں میں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے وہاں ہم زیادہ توجہ دے رہے ہیں اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔‘
وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ ’ابتدائی طور پر مقامی انتظامیہ سے کہا جائے گا کہ جہاں لوگ ایس او پیز پر عمل درآمد نہیں کر رہے وہاں پر ان کی پابندی کرائی جائے جس میں لوگوں پر جرمانہ وغیرہ عائد کیا جا سکتا ہے۔‘
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ماسک کا استعمال لازمی کریں، خصوصاً پُرہجوم جگہوں پر ماسک پہننے کی پابندی کریں۔‘
یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 3 لاکھ 29 ہزار 375 ہو چکی ہے جبکہ 6 ہزار 745 اموات ہوئی ہیں۔ ملک میں وبا سے 3 لاکھ 11 ہزار 440 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔