پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں 18 ارب روپے کا ملک کا پہلا ہیلتھ انشورنس منصوبہ متعارف کردیا گیا ہے۔
اس نظام کے تحت خیبر پختونخوا کے مستقل رہائشی فی خاندان سالانہ 10 لاکھ روپے تک کا علاج کروا سکیں گے۔
اس سے قبل خیبر پختونخوا کے قبائلی اضلاع اور سروے کے ذریعے مستحق افراد کو صحت کارڈ فراہم کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
-
ٹائیفائیڈ کی ادویات بے اثر کیوں؟Node ID: 507346
-
ڈائیلاسز مشینیں اب پاکستان میں بنائیں گے: فواد چوہدریNode ID: 507596
خیبر پختونخوا ملک کا پہلا صوبہ ہے جہاں تمام شہریوں کو مفت علاج کی سہولت میسر ہوسکے گی۔
ترجمان وزارت صحت خیبر پختونخوا رضوان ملک نے اردو نیوز کو بتایا کہ 'صحت کارڈ کو صوبے کی 100 فیصد آبادی تک بڑھا دیا گیا ہے اور اس کے ذریعے 60 لاکھ 59 ہزار افراد مستفید ہو سکیں گے۔'
سکیم کا آغاز چترال، اپر اور لوئر دیر، مالاکنڈ اور ضلع سوات سے کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق 'اس سکیم کے لیے ہر سال 18 ارب روپے مختص کیے جائیں گے۔ سکیم کو چار مراحل میں پورے صوبے میں پھیلایا جائے گا۔
اس سکیم میں یکم نومبر سے چترال اور دیر وغیرہ کے اضلاع بھی شامل کر دیے گئے ہیں۔ یکم دسمبر سے ہزارہ ڈویژن اور 31 جنوری تک صوبے کے تمام اضلاع کے شہریوں کو سہولت فراہم کر دی جائے گی۔'
انہوں نے مزید بتایا کہ 'صحت کارڈ کے بجائے اب قومی شناختی کارڈ پر ہی صحت کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ خاندان کا سربراہ اور بیوی بچے جن کا نادرا ریکارڈ میں مستقل پتہ خیبر پختونخوا درج ہو اس سکیم سے فائدہ اٹھا سکیں گے اور پینل میں شامل افراد کا ملک بھر میں علاج ممکن ہو سکے گا۔'
![](/sites/default/files/pictures/November/37246/2020/health_pak_1.jpg)
ترجمان وزارت صحت خیبر پختونخوا کے مطابق 'صوبے بھر کے 77 سرکاری و نجی ہسپتالوں کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے جہاں پر مفت علاج کی سہولیات سے استفادہ کیا جاسکے گا۔
'کوشش کی گئی ہے کہ ہر ضلعے میں کم سے کم دو ہسپتالوں کو اس سکیم میں شامل کیا جائے۔ اس کے علاوہ خیبر پختونخوا کے رہائشی ملک بھر میں پینل میں شامل کسی بھی ہستپال سے علاج کروا سکیں گے۔'
کون سی بیماریوں کا علاج مفت ہو سکے گا؟
صحت انصاف سہولت پروگرام کے ذریعے خاندان کا سربراہ، شریک حیات اور غیر شادی شدہ بچے فی کس 40 ہزار روپے سالانہ تک کاعلاج کروا سکیں گے۔ ان میں وہ بیماریاں شامل ہیں جن کے لیے ہسپتال میں داخل ہونا لازمی ہے۔
اس کے علاوہ صحت کارڈ کی سہولت میں چار لاکھ روپے فی خاندان کا امراض قلب، سرطان، یرقان کے باعث پیدا ہونے والی پیچیدگیاں، جگر اور گردوں کی پیوندکاری بھی شامل ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/November/37246/2020/health_pak_afp_2.jpg)