پاکستان میں سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے طبی آلات کی مقامی سطح پر تیاری کے لیے میڈیکل زون کے قیام کا اعلان کیا ہے۔
وفاقی وزیر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر میڈیکل زون کے قیام کے حوالے سے اعلان میں کہا کہ یہ صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کے انڈسٹریل زون میں 200 ایکڑ رقبے پر قائم کیا گیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ میڈیکل زون میں مختلف طبی آلات تیار کیے جائیں گے جن میں ڈائیلاسز اور ایکسرے مشین، دل کی بند شریانیں کھولنے کے لیے سٹنٹ، کینولا، سرنج اور سوئیاں شامل ہیں۔
فواد چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ ان آلات کی مقامی سطح پر تیاری سے ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کی بچت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اگلا میڈیکل زون سیالکوٹ میں قائم کیا جائے گا۔
فیصل آباد انڈسٹریل زون میں دو سو ایکڑ پر میڈیکل آلات بنانےکا زون قائم کیا ہے اس سے 1.4 ارب ڈالر کی میڈیکل آلات کی امپورٹس جو ہم کرتے ہیں بہت کم ہو جائیں گی، سرنج، سوئیاں، Canolas, Xray Machines, Heart stunts , Dialysis machines ہم پاکستان میں بنائیں گے, اگلا زون سیالکوٹ ہو گا
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 27, 2020
وفاقی وزیر فواد چوہدری کے اس اعلان کو سوشل میڈیا پر سراہا جا رہا ہے تو دوسری جانب حکومت کو ادویات کی قیمتیں بڑھانے پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
ٹوئٹر صارف محمد اشفاق نے وفاقی وزیر کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو ریلیف دینے کی غرض سے ادویات بھی درآمد کرنے کے بجائے مقامی طور پر تیار کی جائیں تاکہ قیمتوں میں کمی ممکن ہو۔ اس کے جواب میں ’نیا پاکستان‘ نامی صارف نے کہا کہ ادویات کی تیاری کے لیے پاکستان کو دو سے 3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
Jahan tak meri info hai, medicines k liye ko infrastructure chahyie woh buhat expensive hai & we need around $2-3 Billion investment. India invested in this and now exports billions worth medicines
— Naya Pakistan (STAY HOME!!!!!) (@WazimOz81) September 27, 2020