امریکی ایمبیسی کی ’معذرت ناکافی‘
امریکی سفارتخانے کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کی سرگرمی پر معافی مانگنا پڑی (فوٹو: فری پک)
پاکستان میں امریکی سفارت خانے کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اپوزیشن جماعت ن لیگ کے رہنما احسن اقبال کی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیے جانے کے بعد اگرچہ ہٹا دیا گیا تاہم سوشل میڈیا صارفین پاکستانی حکام سے مطالبہ کرتے رہے کہ وہ ’اندرونی معاملات میں مداخلت‘ کی اس کوشش پر امریکی سفارتخانے سے وضاحت طلب کرے۔
پاکستانی سوشل میڈیا ٹائم لائنز باالخصوص ٹوئٹر پر زیرگردش سکرین شاٹس میں دکھایا گیا تھا کہ اسلام آباد میں قائم امریکی سفارتخانے کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے احسن اقبال کی امریکی صدارتی الیکشن کے نتائج سے متعلق ایک ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا گیا ہے۔
پاکستان میں انسانی حقوق کی وزیر شیریں مزاری نے بھی امریکی سفارتخانے کی ریٹویٹ کا سکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’امریکی سفارتخانے کو سفارتی روایات کا پاس رکھنا چاہیے، اگر یہ جعلی ہے تو ٹویٹ کے ذریعے وضاحت کریں اور اگر ایسا نہیں تو معافی مانگنی چاہیے‘۔
![](/sites/default/files/pictures/November/36491/2020/shireen-tweet.jpg)
امریکی سفارتخانے کی ریٹویٹ کے معاملے پر ہونے والی گفتگو بڑھی اور یہ پاکستان میں ٹوئٹر کی ٹرینڈز لسٹ کا حصہ بنا تو ایمبیسی کی جانب سے باقاعدہ اس معاملے کی وضاحت جاری کی گئی۔
امریکی ایمبیسی کی وضاحتی ٹویٹ میں کہا گیا کہ ’اسلام آباد سفارتخانے کا ٹوئٹر اکاؤنٹ گزشتہ شب بغیر اجازت استعمال کیا گیا۔ امریکی ایمبیسی سیاسی پیغامات پوسٹ کرنے یا ریٹویٹ کرنے کی حمایت نہیں کرتی۔ ہم بغیر اجازت کی گئی پوسٹ سے پیدا ہونے والے کسی بھی ابہام پر معذرت خواہ ہیں‘۔
![](/sites/default/files/pictures/November/36491/2020/us_embassy_tweet.png)
امریکی سفارتخانے کی اس وضاحت اور معافی کے بعد متعدد سوشل میڈیا صارفین مطمئن دکھائی دیے البتہ کچھ ایسے بھی تھے جنہیں یہ وضاحت کچھ زیادہ متاثر نہیں کر سکی، ایسے صارفین کے جوابی تبصروں سے واضح تھا کہ وہ معافی کو ناکافی سمجھ رہے ہیں۔
![](/sites/default/files/pictures/November/36491/2020/murad_tweet.png)
قبل ازیں حکمراں جماعت کے حامی متعدد سوشل میڈیا صارفین امریکی سفارتخانے کی ابتدائی ریٹویٹ کو پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات میں مداخلت سے تعبیر کرتے رہے تھے۔ وضاحت اور معافی پر مبنی ٹویٹ کیے جانے کے بعد متعدد صارفین یہ مطالبہ کرتے دکھائی دیے کہ امریکی سفارتخانہ ’بغیر اجازت اکاؤنٹ استعمال کرنے والے‘ کی نشاندہی کرے۔