چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ وقار احمد سیٹھ کورونا کے باعث جمعرات کو انتقال کرگئے۔ ان کی نماز جنازہ آج جمعے کو دوپہر ڈھائی بجے کرنل شیر خان سٹیڈیم پشاور میں ادا کی جائے گی۔
ترجمان پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کورونا کے مرض میں مبتلا تھے، اور وہ اسلام آباد کے کلثوم انٹر نیشنل سپتال میں زیرعلاج تھے۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کے انتقال پر پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جمعے کو ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں
-
پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے‘ سپریم کورٹ کا اظہار برہمیNode ID: 361401
-
’عدالتی فیصلے کے الفاظ مذہب، انسانیت سے بالاتر ہیں‘Node ID: 449086
-
جسٹس وقار سیٹھ کون ہیں، ان کے خلاف ریفرنس قانونی ہوگا ؟Node ID: 449206
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ وقار احمد سیٹھ کے انتقال پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے سابق چیف جسٹس کے درجات کی بلندی کی دعا اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی۔
وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس پاکستان، جسٹس گلزار احمد خان نے بھی وقار احمد سیٹھ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
گذشتہ برس دسمبر میں سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے والی خصوصی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ساری توجہ جسٹس وقار احمد سیٹھ کے تحریر کردہ پیرا 66 کی جانب مبذول ہو گئی تھی جس میں انہوں سابق فوجی سربراہ کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں لٹکانے کی بات کی تھی۔
وقار احمد سیٹھ سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے والی اس خصوصی عدالت کے سربراہ تھے۔
جسٹس وقار احمد سیٹھ نے اپنے تحریری فیصلے میں سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت سناتے ہوئے پیرا 66 میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سزا پر عمل درآمد یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے لکھا کہ ’اگر پرویز مشرف کی لاش ملے تو اسے گھسیٹ کر ڈی چوک اسلام آباد لایا جائے اور تین روز تک ڈی چوک میں لٹکایا جائے۔‘
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’آپ تاریخ میں زندہ رہیں گے اور ایک ہیرو کی طرح یاد کیے جائیں گے۔‘
You will be alive in history & remembered as a hero.
May you rest in eternal peace. Ameen. https://t.co/LwvNiGBEYY— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) November 12, 2020