Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میاں بیوی ایک شعبے سے ہوں تو ایک دوسرے کو بخوبی سمجھتے ہیں‘

ڈرامہ انڈسٹری کی کامیاب جوڑی بلال قریشی اور عروسہ بلال کہتے ہیں کہ میاں بیوی اگر ایک ہی شعبے سے ہوں تو وہ ایک دوسرے کی مصروفیات اور کام کی نوعیت کو بخوبی سمجھتے ہیں۔
اردونیوز کے ساتھ خصوصی اس فنکار جوڑی نے انٹرویو کے دوران اپنی پسند نہ پسند کے حوالے سے کچھ کھٹی میٹھی باتیں کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم دونوں نہ صرف ایک دوسرے کو اچھی طرح سمجھتے ہیں بلکہ اپنے پروفیشنل معاملات بھی ایک دوسرے سے ڈسکس کرتے ہیں۔‘

 

بلال اور عروسہ کہتے ہیں کہ ان کی زندگی کا کوئی ایسا لمحہ نہیں جس میں وہ مایوس ہوئے ہوں۔ ان کے مطابق ’مایوسی کفر ہے کبھی ایسی صورتحال کا سامنا ہوتا بھی ہے کہ مایوسی دل و دماغ کو گھیر لیتی ہیں لیکن مثبت سوچ سے ہم اس مایوسی کو بھگا دیتے ہیں۔‘
بلال کے مطابق انہوں نے جب کیمرے کا پہلی بار سامنا کیا تووہ خاصے پر اعتماد تھے انہوں نے ڈائیلاگ بولے تو ڈائریکٹر نے کہا کہ بالکل نہیں لگ رہا کہ آپ نے پہلی بار کیمرے کا سامنا کیا ہے، جبکہ عروسہ نے کہا کہ ’میں خاصی کنفیوژ تھی اسی کنفیوژن میں اتنی جلدی جلدی بولتی تھی کہ ڈائریکٹر کو سمجھ نہیں آتی تھی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’بلال کو شاہ رخ خان اور فواد خان جبکہ مجھے صبا قمر اور نعمان اعجاز کی اداکاری بہت پسند ہے۔‘
بلال اور عروسہ کہتے ہیں کہ ’ہم دونوں کو ڈیزائنر ووئیر پسند ہیں لیکن ان کی خریداری کم ہی کرتے ہیں۔ ہاں اگر کوئی ڈیزائنر کسی تقریب پر پہننے کے لیے کوئی جوڑا بھیج دے تو  شوق سے زیب تن کر لیتے ہیں۔‘
بلال کے مطابق ’عروسہ شرمیلی ہیں اور میں شرارتی طبیعت کا ہوں۔‘
بلال کو اداکار بننے کے لیے بہت محنت کرنا پڑی جبکہ عروسہ کہتی ہیں کہ انہیں اداکارہ بننے کے لیے خاص محنت نہیں کرنا پڑی۔
بلال نے بطور ایکسٹرا کام شروع کیا عروسہ نے سندھی چینل سے کام کا آغاز کیا۔ دونوں بتاتے ہیں کہ انہیں پڑْھائی میں خاص دلچسپی نہیں تھی۔ عروسہ کے والدین جب انہیں کہتے کہ ڈاکٹر بنو تو وہ کہا کرتی تھیں کہ کیا کرنا پڑھ  لکھ کر شادی ہی تو ہونی ہے، جبکہ بلال کے والدین انہیں آرمی میں بھیجنا چاہتے تھے اس کے لیے انہوں نے امتحان بھی دیا پاس نہ ہونے پر پڑھائی سے کنارہ کر لیا۔

’مجھے شروع میں لگتا تھا کہ عروسہ کم گو ہے زیادہ بولا نہیں کرے گی۔‘ (فوٹو: فیس بک)

بلال کہتے ہیں کہ ’ہماری پسند کی شادی ہے دونوں کی ملاقات ایک سیٹ پر ہوئی جس میں ہم دونوں کا کردار بہن بھائی کا تھا۔ مجھے شروع میں لگتا تھا کہ عروسہ کم گو ہے زیادہ بولا نہیں کرے گی، لیکن شادی کے بعد پتہ لگا کہ یہ تو بہت بولتی ہیں۔ یہ ہیں تو بہت اچھی اور رحم دل لیکن میری بات کم مانتی ہیں۔‘
عروسہ کہتی ہیں کہ ’بلال اچھے شوہر ہیں لیکن غصے کے بہت تیز ہیں اور مجھے اس چیز پر زیادہ غصہ آتا ہے کہ انہیں اتنا غصہ کیوں آتا ہے۔‘
بلال نے بتایا کہ انہوں نے شادی کے بعد عروسہ کو پہلا تحفہ ڈائمنڈ کی انگوٹھی دی، شادی چونکہ ویلنٹائن ڈے پر ہوئی اس لیے شادی کی سالگرہ ہمیشہ یاد رہتی ہے۔
’ہم دونوں کی زور دار نہیں شور دار لڑائی ہوتی ہے، شروع شروع میں لڑائی کے بعد ایک دوسرے کو آگے بڑھ کر منا لیا کرتے تھے لیکن اب خود ہی مان جاتے ہیں۔‘
عروسہ کہتی ہیں کہ ’ہم ایک دوسرے کے ساتھ ہر معاملے میں مشاورت کر تے ہیں ایک دوسرے کی پسند نہ پسند کا خیال رکھتے ہیں۔‘
بلال کا کہنا ہے کہ ’میں وقتا فوقتا بیگم کی تعریف کرتا رہتا ہوں اور تعریف گانا گا کر اور شعر و شاعری کر کے کرتا ہوں۔‘

’بلال گھر کے کاموں میں دلچسپی لیتے ہیں وہ بیگم کا ساتھ دیتے ہیں۔‘ (فوٹو: فیس بک)

عروسہ کہتی ہیں کہ ’مجھے بلال سفید رنگ میں اچھے لگتے ہیں جبکہ بلال کہتے ہیں کہ عروسہ مجھے ہر رنگ میں اچھی لگتی ہیں انہیں ہر رنگ سوٹ کرتا ہے۔‘
’بلال گھر کے کاموں میں دلچسپی لیتے ہیں وہ بیگم کا ساتھ دیتے ہیں چاہے کھانا پکانا ہو یا برتن دھونے ہوں عروسہ کہتی ہیں کہ میری خوش قسمتی ہے کہ بلال میرا اتنا خیال رکھتے ہیں۔‘
دونوں کو گلوکار عاطف اسلم اور سونونگھم کی گائیکی خاصی پسند ہے دونوں کے مطابق فلم دیکھنا ان کے لیے بہترین انٹرٹینمنٹ ہے۔
بلا ل سٹارز پر یقین رکھتے ہیں جبکہ عروسہ نہیں، بلال بتاتے ہیں کہ لاہور میں لبرٹی مارکیٹ میں ایک پامسٹ نے ان کا ہاتھ دیکھ کر ان کی ماضی کی زندگی کی کچھ باتیں بتائیں جو کہ ہو چکی تھیں اور مستقل کی بھی بتائیں جو کہ بعد میں  پوری ہوئیں۔
بلال اور عروسہ کہتے ہیں کہ ’ہمارا بیٹا ہماری زندگی ہے اور ہم دونوں ہی بطور ماں باپ اس کی  اچھی تربیت کے لیے فکر مند رہتے ہیں، ویسے تو سب ہی والدین اپنے بچوں سے بہت محبت کرتے ہیں لیکن ہمیں لگتا ہے کہ ہم اپنے بیٹے سے کچھ زیادہ ہی محبت کرتے ہیں۔‘
ایک سوال کے جواب میں عروسہ نے کہا کہ ’ہم دونوں جب بیرون ملک ہوتے ہیں تو  فیملی کے ہر فرد کے لیے شاپنگ کرتے ہیں۔‘
عروسہ نے مزید کہا کہ ’میں راجما چاول، پلاؤ اور نہاری اچھی بنا لیتی ہوں۔ ہم دونوں کو ہوٹلنگ کا شوق نہیں ہے گھر کا کھانا پسند ہے۔‘
بلال کے پاس اگر چوائس ہو تو وہ امریکہ میں زندگی گززارنا پسند کریں گے لیکن چونکہ وہ پاکستان سے محبت کرتے ہیں اس لیے وہ یہاں رہنے کو ہمیشہ ترجیح دیں گے۔

دونوں کو سیاست میں دلچسپی نہیں ہے لیکن لیڈر عمران خان کو مانتے ہیں (فوٹو: فیس بک)

بلال کہتے ہیں کہ ’شادی سے پہلے میری بہت ساری محبتیں ہوں گی لیکن شادی کے بعد  عروسہ ہی میری آخری محبت ہے۔‘
عروسہ کہتی ہیں کہ بلال کو لڑکیوں کے فون آئیں تو وہ مائنڈ نہیں کرتیں۔
دونوں کو سیاست میں دلچسپی نہیں ہے لیکن لیڈر عمران خان کو مانتے ہیں۔
خوشی اگر پیسے سے ملتی تو بلال  کہتے ہیں کہ وہ اپنے والدین کی لمبی عمر خرید لیتے۔ شہرت نے دماغ خراب نہیں کیا بلکہ زیادہ عاجز بنا دیا ہے۔
عروسہ کا ماننا ہے کہ زندگی پلاننگ کے ساتھ  گزارنی چاہیے جبکہ بلال کا ماننا ہے کہ زندگی پلاننگ سے نہیں بلکہ جیسے گزرے گزار لینی چاہیے۔
بلال اور عروسہ کہتے ہیں کہ جب سے ہمارا بیٹا پیدا ہوا ہے ہم دونوں کو اپنی زندگی سے زیادہ پیار ہو گیا ہے اور چاہتے ہیں کہ انہیں جلدی موت نہ آئے۔
بلال کہتے ہیں کہ میں چیلجنگ کرداروں کا انتخاب کرتا ہوں جبکہ عروسہ کہتی ہیں کہ میں ایسے کرداروں کا انتخاب کرتی ہوں جو پہلے نہ کیے ہوں لیکن المیہ یہ ہے کہ سب اداکاروں کو ایک جیسے ہی کردار آفر ہو تے ہیں بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ کسی اداکار کے ہاتھ منفرد کردار اور کہانی لگے۔

شیئر: