ویب سائٹ کے ڈیٹا میں تبدیلی یا اضافہ کرنا سائبرکرائم میں آتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ بغیر اجازت یافتہ افراد کا قومی روزگار پروگرام ’ حافز‘ تک رسائی حاصل کرنا قابل سزا جرم ہے ۔
سسٹم میں دراندازی کرنا درحقیقت سائبرکرائمز کے زمرے میں آتا ہے جس پر قید اور جرمانے کی سزا مقرر ہے ۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے ٹویٹر اکاونٹ پر جاری بیان میں کہا ہے کہ ایسے کسی بھی شخص کو ’حافز‘ ویب سائٹ میں دخل اندازی کی اجازت نہیں جو اس سے منسلک نہ ہو۔
غیرمتعلقہ افراد کی طرف سے ’ حافز‘ میں داخل ہونے کی کوشش کرنا قابل سزا جرم ہے ۔
ویب سائٹ میں دراندازی کرنے وہاں موجود ڈیٹا تبدیل کرنے یا غیر متعلقہ اشیااپ لوڈ کرنے پر قید اور جرمانے کی سزا ہے یا دونوں میں سے کوئی ایک سزا بھی دی جا سکتی ہے ۔
یہ سزا ان لوگوں کو بھی دی جائے گی جو اس قسم کی سرگرمیوں میں تعاون کریں گے ۔
پبلک پراسیکیوشن نے توجہ دلائی کہ مندرجہ ذیل سرگرمیاں انفارمیشن کرائم میں شامل ہیں ۔
بغیر اجازت ’حافز‘ میں داخل ہونے کی کوشش کرنا ۔
اپ ڈیٹ کرنا ۔
ٹریننگ حاصل کرنا ۔
صارف کی جانب سے کسی غیر اجازت یافتہ شخص کو شریک کرنا