Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ساڑھے تین کروڑ سال قدیم چیتے کا ڈھانچہ 84 ہزار ڈالر میں نیلام

ڈھانچے کی نیلامی کی تقریب منگل کے روز سوئٹرزلینڈ کے شہر جنیوا میں منعقد ہوئی (فوٹو:اے ایف پی)
ساڑھے تین کروڑ سال پرانے چیتے کا ڈھانچہ دریافت کے ایک سال بعد 84 ہزار 350 ڈالر میں نیلام ہو گیا ہے۔
تلوار کی شکل کے دانت رکھنے والے چیتے کے اس ڈھانچے کی نیلامی کی تقریب منگل کے روز سوئٹرزلینڈ کے شہر جنیوا میں منعقد ہوئی۔ 
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق تلوار کی شکل کے دانت رکھنے والے چیتے کا ڈھانچہ ایک سال قبل دریافت ہوا تھا۔
120 سینٹی میٹر لمبے اس ڈھانچے کو ایک پرائیوٹ کلیکٹر نے ایک منٹ میں ہی بولی لگا کر خرید لیا۔
پیگوئیٹ نیلام گھر کے ڈائریکٹر برنارڈ پیگوئیٹ نے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ ’یہ دریافت غیرمعمولی ہے، یہ 3.7 کروڑ سال قدیم ہے اور یہ 90 فیصد مکمل حالت میں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ’کچھ گم شدہ ہڈیوں کو تھری ڈی پرنٹر سے دوبارہ بنایا گیا ہے۔‘
پیگوئیٹ کا کہنا ہے کہ وہ انتہائی قدیم چیز کے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ امتزاج سے بہت متاثر ہوئے ہیں۔

120 سینٹی میٹر لمبے اس ڈھانچے کو ایک پرائیوٹ کلیکٹر نے ایک منٹ میں ہی بولی لگا کر خرید لیا (فوٹو:اے ایف پی)

یان کوئینن نامی سوئس کلیکٹر نے بتایا کہ ’یہ (ڈھانچہ) امریکی ریاست جنوب ڈکوٹا میں گذشتہ سال 2019 میں کھدائی کے دوران دریافت ہوا تھا۔
قدیم جانوروں کے بارے میں معلومات رکھنے والے کچھ ماہرین سمجھتے ہیں کہ جانور یا پودے نمائشی اشیا نہیں ہیں بلکہ یہ وہ جاندار ہیں جنہوں نے زمین پر زندگی کے ارتقا کو دیکھا ہے اور اس لیے ان پر تحقیق کے بعد انہیں عوام کے لیے میوزیم میں رکھنا چاہیے۔
لیکن کوئینن کا کہنا ہے کہ ’اگر ہم مثال کے طور پر تلوار جیسے دانت رکھنے والے اس چیتے کی بات کریں تو یہ سائنسی دلچسپی کا حامل ڈھانچہ نہیں ہے کیونکہ یہ سائنس کے لیے کچھ نیا نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم اسی قسم کے درجنوں ڈھانچے پہلے بھی دریافت کر چکے ہیں۔‘

شیئر: