Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی سیاحت کے ابتدائی 6 ماہ میں 4 لاکھ سے زائد ای ویزے جاری

ستمبر2019 سے آن لائن سیاحتی ویزوں کے طریقے کار کا آغاز ہوا تھا۔ (فوٹو عرب نیوز)
سعودی وزارت سیاحت نے تصدیق کی ہے کہ  ستمبر 2019 سے آن لائن سیاحتی ویزوں کے اجرا کے طریقہ کار کا آغاز ہوا تھا۔  
عرب نیوز کے مطابق وزارت نے واضح کیا ہے کہ اس سسٹم کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران چار لاکھ  سے زائد سیاحتی ویزے جاری کئے گئے ہیں۔
سیاحتی ویزہ سسٹم کے تحت 49 ممالک کے شہریوں کو ای ویزا کے لیے آن لائن درخواست دینے یا پہلی مرتبہ سعودی عرب آنے پر ویزا حاصل کرنے کا موقع ملا ہے۔

سیاحتی منصوبوں کے بعد سرمایہ کاروں کے لیے مزید راستے کھل جائیں گے (فوٹو: عرب نیوز)

وزارت سیاحت نے بتایا ہے کہ اس نئے سسٹم نے سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے، قومی معیشت کو ترقی دینے اور اس شعبے کے لیے ملازمت کے مواقع بڑھانے میں مدد کی ہے۔
سیاحت کے فروغ کا مقصد سعوددی عرب میں 2030 تک بنیادی ملکی مصنوعات (جی ڈی پی) میں سیاحت کے شعبے کی شراکت کو 10 فیصد تک بڑھانا ہے۔

 مملکت میں 2030 تک سیاحتی شعبے کی شراکت کو 10 فیصد تک بڑھایا جائے گا (فوٹو: عرب نیوز)

وزارت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ اس نے سیاحت کے شعبے کی مدد کے لیے 160 ملین ریال کے قرضے فراہم کیے ہیں۔
سعودی عرب میں تشکیل دی گئی سعودی سیاحت اتھارٹی کے تحت 9 ارب ڈالر کا سیاحتی ترقیاتی فنڈ شروع کیا گیا ہے جو 4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے علاوہ 5 ارب ڈالر نجی بینکوں کے ساتھ  معاملات طے کر کے رکھے جائیں گے۔

سیاحتی ویزہ سسٹم کے تحت 49 ممالک کے شہریوں کو آن لائن سہولت ملی (فوٹو: لیزا)

سیاحت کے فروغ کا مقصد آئندہ دس سال میں مملکت کو دنیا کی اعلٰی سیاحت کی منزل بنانا ہے۔
فوربز میگزین کے مطابق مملکت میں 2022 تک جی ڈی پی میں 4.5 فیصد شراکت کا ارادہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
اس شعبے میں ایک سال میں مزید 2 لاکھ 60 ہزار ملازمتیں، ہوٹلوں میں ڈیڑھ لاکھ کمرے اور سیاحت کے لیے آنے والوں کی تعداد 62 ملین تک کرنا اس میں شامل ہے۔
سعودی عرب میں انٹرنیشل اور مملکت میں موجود سیاحوں کو راغب کرنے کرنے کے لیے لاکھوں ملازمتیں پیدا کرنے اور معیشت میں غیر ملکی سرمایہ کاری لانے کے لیے متعدد بڑے پروجیکٹس کا آغاز بھی کیا جا رہا ہے۔
ان منصوبوں میں خاص طور پر نیوم ، بحیرہ احمر منصوبہ اور امالہ اور القدیہ منصوبے شامل ہیں۔
سعودی عرب کے وژن 2030 کے منصوبے میں اقتصادی ترقی کے لیے سیاحت کا اہم کردار ہے  اور وزارت سیاحت کو امید ہے کہ اس سے سرمایہ کاروں کے لیے مزید راستے کھل جائیں گے۔
واضح رہے کہ سعودی وزیر سیاحت احمد بن عاقل الخطیب نے اکتوبر میں سی این بی سی کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا تھا کہ دنیا بھر میں پھیلنے والے کورونا وائرس کے اثرات کے باوجود سعودی عرب میں جاری سیاحتی منصوبے سعودی وژن 2030 کے اہداف کے ساتھ منسلک ہیں۔
 

شیئر: