Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کسان سیاسی مفادات والوں کے بیانات سے گمراہ نہ ہوں: مودی

کسانوں کا مطالبہ ہے کہ نئے قوانین مکمل طور پر واپس لیے جائیں۔ فوٹو اے ایف پی
انڈیا کے وزیراعظم نریندر مودی نے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسان مظاہرین سے ایک مرتبہ پھر مذاکرات کی اپیل کی ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق جمعے کے روز وزیراعظم نریندر مودی نے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں سے ٹیلی ویژن کے ذریعے خطاب کیا جو براہ راست نشر کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ 26 نومبر سے ہزاروں کی تعداد میں کسان نئے زرعی قوانین کے خلاف دارالحکومت دہلی میں دھرنا دیے بیٹھے ہیں جن میں سے اکثریت کا تعلق ریاست پنجاب سے ہے۔ 
وزیراعظم نریندر مودی نے براہ راست نشر ہونے والی تقریر میں کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے ان کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی۔
نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ستمبر میں منظور ہونے والے نئے قانون کے تحت کسانوں کو اپنی مصنوعات بیچنے کے حوالے سے آزادی حاصل ہوگی، وہ جہاں بیچنا چاہیں گے، بیچ سکیں گے۔
جب کہ نئے قوانین کے تحت کسانوں کو اپنی پیداواری اشیا ریاست کے تحت چلنے والے اداروں کے ذریعے فروخت کرنے کے بجائے آزاد مارکیٹ میں فروخت کرنے کی اجازت ہوگی جس میں بڑی بڑی سپر مارکیٹس بھی شامل ہیں۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ ان حکومتی اقدامات سے زرعی شعبے پر بڑی کمپنیوں کا تسلط قائم ہو جائے گا، جو قیمتیں کم کرنے پر مجبور کریں گی۔ جب کہ حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ تبدیلیاں زرعی شعبے کے مضبوط مستقبل کے لیے ضروری ہیں۔
وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ منڈیوں کے بند ہو جانے اور امدادی قیمت کی فراہمی کے خاتمے کے حوالے سے جھوٹ پھیلایا جا رہا ہے۔

کسانوں اور حکومت کے درمیان سات مذاکرات کے دور ناکام ہو چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

نریندر مودی نے کسانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ سیاسی مفادات رکھنے والوں کے بیانات سے گمراہ نہ ہوں۔
نریندر مودی کا کہنا تھا کہ وہ کسانوں کے ساتھ ہر معاملے پر بات چیت کرنے پر تیار ہیں، کسانوں کی خاطر ان سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھی مذاکرات کے لیے تیار ہیں جو ان کی جماعت سے اختلاف رکھتے ہیں۔
نریندر مودی نے مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے سات کسانوں کے ساتھ ویڈیو لنک  کے ذریعے بات چیت کی۔
اب تک کسانوں اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے سات دور ناکام ہو چکے ہیں۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت نئے زرعی قوانین کو مکمل طور پر واپس لے۔
گزشتہ سال متعارف ہونے والی نئی سکیم کے تحت مودی حکومت نے 9 کروڑ کسانوں کے لیے 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کا مالیاتی پیکج ریلیز کیا تھا۔

شیئر: