Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عدن ایئرپورٹ حملے کے منصوبہ ساز ایرانی عسکری ماہرین ہیں‘

یمن کے وزیر صحت کے مطابق حملے میں 25 افراد ہلاک جبکہ 110 زخمی ہوئے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
یمن نے ساحلی شہر عدن پر ہونے والے حملے کا منصوبہ ساز ایرانی عسکری ماہرین کو ٹھہرایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یمن نے عدن کے ایئرپورٹ پر بدھ کو ہونے والے حملے کا ذمہ دار ایران کے عسکری ماہرین کو ٹھہرایا ہے۔
یمن کے وزیراعظم معین عبدالمالک نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کو شکست دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ عدن اور دیگر آزاد کرائے گئے علاقوں میں امن کی بحالی اور استحکام کو یقینی بنایا جائے گا۔
 

 

’حکومت بننے کے بعد پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ایران سے تعلق رکھنے والے عسکری ماہرین نے گائیڈڈ میزائل لانچ کیے تھے جن سے عدن کے ایئر پورٹ کو نشانہ بنایا گیا۔‘
یمنی وزیراعظم نے حوثی باغیوں کو خطے میں ایران کا تباہ کن منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایئرپورٹ حملے کے بعد حوثیوں کو شکست دینے کا عزم مزید پختہ ہو گیا ہے۔
وزیراعظم معین عبدالمالک کا کہنا تھا کہ دہشت گرد حملے کروانے والے اور ریاض معاہدے پر عمل درآمد میں رکاوٹ پیدا کرنے والے اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔
یمن کی وزارت خارجہ نے بھی حملے کا الزام حوثی باغیوں پر عائد کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق ماضی میں بھی یمن میں ہونے والے ملیشیا کے حملوں میں اسی نوعیت کی ٹیکنالوجی اور تیکنیک استعمال ہوئی ہے۔
یمن کے نئے وزیر داخلہ جنرل ابراہیم علی نے حملے کا الزام حوثی باغیوں پر لگاتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے دوران مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔

’ریاض معاہدے پر عمل درآمد میں رکاوٹ پیدا کرنے والے اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے‘ (فوٹو: اے ایف پی)

یمن کے وزیر صحت نے اپنی ٹویٹ میں عدن ایئرپورٹ پر حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 25 بتائی ہے جبکہ 110 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے اکثر کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔
یار رہے کہ بدھ کو یمن میں عدن کے ہوئی اڈے پر نئی کابینہ کی آمد کے موقع پر راکٹوں کے حملے میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق کم سے کم 27 افراد کے ہلاک اور 40 کے زخمی ہونے کی اطلاع دی گئی تھی۔۔
دھماکے کے بعد یمنی وزیراعظم، ان کی کابینہ کے ارکان اور یمن میں سعودی سفیر کو بحفاظت شہر کے صدارتی محل پہنچا دیا گیا تھا۔  

شیئر: