یمن نے ساحلی شہر عدن پر ہونے والے حملے کا منصوبہ ساز ایرانی عسکری ماہرین کو ٹھہرایا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یمن نے عدن کے ایئرپورٹ پر بدھ کو ہونے والے حملے کا ذمہ دار ایران کے عسکری ماہرین کو ٹھہرایا ہے۔
یمن کے وزیراعظم معین عبدالمالک نے ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کو شکست دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ عدن اور دیگر آزاد کرائے گئے علاقوں میں امن کی بحالی اور استحکام کو یقینی بنایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
-
یمنی وزیر دفاع دھماکے میں بچ گئےNode ID: 460101
-
سعودی عرب کی میزبانی میں یمن کے لیے ڈونر کانفرنسNode ID: 478066
-
پاکستان کی یمن میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمتNode ID: 528616
’حکومت بننے کے بعد پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ایران سے تعلق رکھنے والے عسکری ماہرین نے گائیڈڈ میزائل لانچ کیے تھے جن سے عدن کے ایئر پورٹ کو نشانہ بنایا گیا۔‘
یمنی وزیراعظم نے حوثی باغیوں کو خطے میں ایران کا تباہ کن منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایئرپورٹ حملے کے بعد حوثیوں کو شکست دینے کا عزم مزید پختہ ہو گیا ہے۔
وزیراعظم معین عبدالمالک کا کہنا تھا کہ دہشت گرد حملے کروانے والے اور ریاض معاہدے پر عمل درآمد میں رکاوٹ پیدا کرنے والے اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔
یمن کی وزارت خارجہ نے بھی حملے کا الزام حوثی باغیوں پر عائد کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق ماضی میں بھی یمن میں ہونے والے ملیشیا کے حملوں میں اسی نوعیت کی ٹیکنالوجی اور تیکنیک استعمال ہوئی ہے۔
یمن کے نئے وزیر داخلہ جنرل ابراہیم علی نے حملے کا الزام حوثی باغیوں پر لگاتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے دوران مزید تفصیلات سامنے آئیں گی۔
