’پاکستان کو تیزی سے ترقی کرتا ہوا ملک دیکھنا چاہتے ہیں‘
’پاکستان کو تیزی سے ترقی کرتا ہوا ملک دیکھنا چاہتے ہیں‘
ہفتہ 9 جنوری 2021 10:47
سعودی سفیر نواف سعید المالکی اورچیمبر آف کامرس کے صدر سردار یاسر الیاس نے معاہدے پر دستخط کیے (فوٹو بشکریہ سعودی سفارتخانہ)
پاکستان میں سعودی سفارت خانے اور اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے دونوں ممالک کے درمیان سرکاری اور نجی شعبے، تجارتی و اقتصادی باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے دو طرفہ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
معاہدے پر دستخط کی تقریب جمعے کی رات اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں ہوئی۔ سعودی عرب کی جانب سے سفیر نواف سعید المالکی جبکہ چیمبر آف کامرس کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے چیمبر کی طرف سے معاہدے پر دستخط کیے۔
اس موقع پر پاکستان میں تعینات سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی نے کہا ہے کہ ’سعودی عرب پاکستان کو تیزی سے ترقی کرتے ہوئے ملک کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کیا جائے تاکہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کی طرف زیادہ راغب ہوں۔‘
خطاب کے دوران سعودی سفیر نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ کمرشل اور سرمایہ کاری تعاون کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے۔ پاکستان بہتر معاشی ترقی حاصل کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’میڈیا پاکستان کی مثبت چیزوں کو زیادہ اجاگر کرے جس سے بیرونی دنیا میں پاکستان کے بارے میں پایا جانے والا غلط تاثر دور ہو گا اور پاکستان کی حقیقی معاشی صلاحیت سے بہتر استفادہ کیا جائے گا۔‘
نواف سعید المالکی کے بقول ’پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانا چاہتے ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان متعدد شعبوں میں تجارت کو فروغ دینے کی عمدہ صلاحیت موجود ہے۔‘
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا کہ ’پاکستان اور سعودی عرب کے مابین بہت خوشگوار تعلقات قائم ہیں لیکن تقریباً ساڑھے تین ارب ڈالر کی باہمی تجارت دونوں کی اصل صلاحیت سے بہت کم ہے،اس کو بہتر کرنے کے لیےدونوں طرف سے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہت سی اعلی معیار کی مصنوعات بشمول حلال فوڈ پروڈکٹس،فارماسوٹیکلز، ٹیکسٹائل، آلات جراحی، چاول، پھل، ڈیری مصنوعات، کھیلوں کا سامان، چمڑے کی مصنوعات، فنانشل سروسز، انشورنس اور آئی ٹی سروسز اور دیگر سعودی عرب کی مارکیٹ میں بہتر مقبولیت حاصل کر سکتی ہے لہذا سعودی عرب پاکستان سے ان مصنوعات کی درآمد پر توجہ دے۔